Tuesday, April 16, 2024

ختم نبوت کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا راجہ ظفر الحق رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم

ختم نبوت کیس، اسلام آباد ہائیکورٹ کا راجہ ظفر الحق رپورٹ منظر عام پر لانے کا حکم
July 4, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز ) ختم نبوتؐ کیس  میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے راجہ ظفر الحق رپورٹ کو منظر عام پر لانے کا حکم دے دیا ،  فیصلے کے متن میں کہا گیا کہ ختم نبوتؐ والے قانون کے معاملے کو ارکان پارلیمنٹ کی اکثریت اہمیت دینے میں ناکام رہی ۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے 172 صفحات پر مشتمل فیصلے میں تحریر کیا کہ راجہ ظفر الحق رپورٹ پبلک کی جائے ۔ فیصلے میں کہا گیا  کہ اسلام اور آئین پاکستان مذہبی آزادی سمیت اقلیتوں کے تمام بنیادی حقوق کی ضمانت فراہم کرتا ہے ، ریاست پاکستان کے ہر شہری پر لازم ہے کہ وہ اپنی شناخت درست اور صحیح کوائف کے ساتھ جمع کرائے ،  بد قسمتی سے اس واضح معیار کے مطابق ضروری قانون سازی نہیں کی جا سکی، جس کے نتیجے میں غیر مسلم اقلیت اپنی اصل شناخت چھپا کر ریا ست کو دھوکہ دیتے ہو ئے خود کو مسلم اکثر یت ظاہر کرتی ہے۔ تفصیلی فیصلہ میں کہا گیا کہ اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا یہ بیانیہ کہ سول سروس کے کسی سو ل آفیسر کی اس حوالے سے مزید شناخت موجود نہیں  ایک المیہ ہے،  یہ امر آئین پاکستان کی رو ح اور تقا ضوں کے منافی ہے ، ختم نبو ت کا معا ملہ ہما رے دین کی اسا س ہے ،  پارلیمنٹ ختم نبو ت کے تحفظ کو یقینی بنا نے کے لئے اقدامات کرے ۔ تفصیلی فیصلے میں  ہدایت کی گئی کہ شناختی کارڈ ، برتھ سرٹیفکیٹ، انتخابی فہرستوں اور پاسپورٹ کیلئے مسلم اور غیر مسلم کے مذ ہبی شناخت کے حوالے سے بیان حلفی لیا جا ئے ، سرکاری، نیم سرکاری اور حساس اداروں میں ملازمت کیلئے بھی بیان حلفی لیا جائے، مردم شماری اور نادرا کوائف میں شناخت چھپانے والے کی تعداد خوفناک ہے۔ تفصیلی فیصلے میں جسٹس شوکت عزیز  نے لکھا کہ  نادرا اور محکمہ شماریات کے ڈیٹا میں قادیانیوں کے حوالے سے معلومات میں واضح فرق پر تحقیقات کی جائیں،  تعلیمی اداروں میں اسلامیات پڑھانے کیلئے مسلمان ہونے کی شرط لازمی قرار دی جائے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ختم نبوت حلف نامے میں ترمیم سوچا سمجھا منصوبہ تھا،  معاملے کی تفصیلی جانچ پڑتال ضروری ہے ،عدالت کے لیے ایک شخص، جماعت یا گروہ پر ذمہ داری ڈالنا مشکل ہے۔پارلیمنٹ معاملے کی حساسیت کو سمجھنے میں ناکام رہی اور سازش کرنے والے کو بے نقاب نہیں کر سکی۔ عدالت نے ختم نبوت سے متعلق   حلف نامے میں متنازعہ ترمیم واپس لینے کے حکومتی اقدام کو احسن قراردیا ،فیصلے میں راجہ طفرالحق کمیٹی کی رپورٹ  کو سراہتے ہوئے کہا گیا ہے کہ رپو رٹ میں معاملے کے تمام پہلوؤں کو انتہائی جامعیت،دیا نتداری اور دانش مندی کے ساتھ احاطہ کیا گیا ہے۔