Monday, May 20, 2024

ختم نبوت قانون میں ترمیم کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ شدت اختیار کرگیا

ختم نبوت قانون میں ترمیم کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ شدت اختیار کرگیا
October 6, 2017

اسلام آباد (92 نیوز) ختم نبوت قانون میں ترمیم کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ شدت اختیار کرگیا۔ نماز جمعہ کے بعد شہر شہر مظاہرے،دھرنے،ریلیاں نکالی گئیں جن میں شامل مظاہرین نے وفاقی اور صوبائی وزرائے قانون کے خلاف سخت نعرے بازی بھی کی اور کارروائی کا بھی مطالبہ کیا۔
ن لیگی حکومت کی طرف سے قانون ختم نبوت سے چھیڑچھاڑ پر ملک بھر میں غم و غصہ کی لہر چل پڑی ہے۔ حلف نامہ کو اقرار نامہ میں تبدیل کرنے پر عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں عوامی غم و غصے کو دیکھتے ہوئے حکومت نے پسپائی اختیار کرتے ہوئے ترمیم تو واپس لے لی مگر اس گھناؤنی حرکت کرنے والے کے خلاف تا حال کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
ختم نبوت شق میں تبدیلی کے ذمہ دار کا تعین نہ کرنے اور تحفظ فراہم کرنے پر ملک بھر میں شمع رسالت کے پروانے سڑکوں پر نکل آئے اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے کئی شہروں میں دھرنے،دیگر مذہبی جماعتیں بھی سڑکوں پر نکل آئیں،ذمہ داروں کو سزا ملنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان بھی کر دیا۔
دوسری طرف سوال یہ ہے کہ پارلیمنٹ کو سپریم کہا جاتا ہے مگر کیااراکین سوئے ہوئے تھے کہ اتنی بڑی حرکت کاپتہ تک نہیں چلا،لگتا یہی ہے کہ اراکین پارلیمنٹ پیش ہونے والے بل پڑھنے کی زحمت ہی نہیں کرتے اور ذمہ داروں کا تعین نہ کرنا اس سے بھی بڑا لمحہ فکریہ ہے۔