Tuesday, April 16, 2024

خام تیل کی قیمتیں کم ترین سطح پر‘ حکومت ریلیف دینے کے بجائے خزانہ بھرنے میں مصروف

خام تیل کی قیمتیں کم ترین سطح پر‘ حکومت ریلیف دینے کے بجائے خزانہ بھرنے میں مصروف
December 22, 2015
اسلام آباد (92نیوز) عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت کم ترین سطح پر آگئی لیکن حکومت صارفین کو فائدہ پہنچانے کے بجائے خزانہ بھرنے میں مصروف ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے قیمت چوالیس روپے فی لٹر سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ کے اعدادو شمار کے مطابق ورلڈ ٹیکس انڈکس میں خام تیل کی قیمت 34 ڈالر فی بیرل ہے جو 21 سینٹ فی لٹر بنتی ہے یعنی 21 روپے فی لٹر۔ پی ایس او کی دستاویزات کے مطابق اگر بجٹری ٹیکسز شامل کر بھی لیے جائیں تو پٹرول کی قیمت پر جنرل سیلز ٹیکس 6 روپے 61 پیسے اور ڈیزل پر 6 روپے 23 پیسے فی لٹر بنتا ہے۔ پٹرولیم لیوی کے9 روپے 89 پیسے، ان لینڈ فریٹ مارجن، 1 روپے 24 پیسے اور 2 روپے 60 پیسے فی لٹر ڈیلر مارجن کے شامل کیے جائیں تو پٹرول کی قیمت 44 روپے فی لٹر بنتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ حکومت نے پٹرول پر جی ایس ٹی بڑھا کر 22 فی صد کر دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں سے موازنہ کیا جائے تو پٹرول کی قیمت میں 20روپے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 24 روپے فی لٹر کمی ہونی چاہیے لیکن اوگرا کی اب تک کی ورکنگ کے مطابق یکم جنوری سے پٹرول کی قیمت میں 1 روپے 45 پیسے اور ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے60 فی لٹر کمی کا امکان ہے۔ مٹی کے تیل کی قیمت میں 3 روپے 70 پیسے اور ہائی اوکٹین کی قیمت میں 4 روپے 50 پیسے کمی کا امکان ہے۔ وزارت پٹرولیم ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کو ایل این جی اور تاپی گیس پائپ لائنز منصوبوں کی تعمیر کے لیے ریونیو شارٹ فال کا سامنا ہے جس کے لیے پٹرولیم مصنوعات پر پورا ریلیف منتقل نہیں کیا جا رہا۔