Friday, March 29, 2024

حیدرآباد کے تمام سرکاری اسپتال بچوں کے وینٹی لیٹرز کی سہولت سے محروم

حیدرآباد کے تمام سرکاری اسپتال بچوں کے وینٹی لیٹرز کی سہولت سے محروم
August 8, 2020
حیدرآباد (92 نیوز) حیدرآباد سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہونے کے باوجود علاج معالجہ کی بہتر سہولیات سے محروم ہے، شہر کے تمام سرکاری اسپتالوں میں بچوں کے وینٹی لیٹرز ہی موجود نہیں جس کی وجہ سے ایمرجنسی کی صورت میں بچوں کو نجی اسپتال یا پھر کراچی منتقل کیا جاتا ہے۔ حیدرآباد 40 لاکھ نفوس پر مشتمل سندھ کا دوسرا بڑا شہر ہے لیکن حیدرآباد کے کسی بھی سرکاری اسپتال میں بچوں کے لئے وینٹیلیٹر کی سہولت موجود نہیں ہے، کسی بھی ایمر جنسی کی صورت میں سرکاری اسپتال کے ڈاکٹرز بچوں کو نجی اسپتال یا کراچی منتقل کرنے کا مشورہ دے دیتے ہیں جس کی وجہ سے مہنگے علاج کی سکت نہ رکھنے والے افراد کے بچے اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ وقت سے پہلے پیدا ہونے والے 75 فیصد بچوں کو وینٹیلیٹر کی ضرورت ہوتی ہے مگر سرکاری اسپتالوں میں یہ سہولت نہ ہونے کے باعث بچے زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد کے سرکاری اسپتالوں میں بچوں کے وینٹیلیٹرز کا نہ ہونا سندھ حکومت کے صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے دعوؤں کی نفی کرتا ہے۔