Friday, April 19, 2024

حیدرآباد : کروڑوں کی لاگت سے بننے والا ٹراما سنٹر پانچ سال گزرنے کے باوجود فعال نہ ہوسکا

حیدرآباد : کروڑوں کی لاگت سے بننے والا ٹراما سنٹر پانچ سال گزرنے کے باوجود فعال نہ ہوسکا
June 18, 2015
حیدرآباد(92نیوز)حیدرآباد میں کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا ٹراما سنٹر انتظامیہ کی غفلت کے باعث ساڑھے پانچ سال گزرجانے کے باوجود فعال نہ ہوسکا۔ تفصیلات کے مطابق 17 اکتوبر 2009ء کو اس وقت کی  ضلعی حکومت نے ہالا ناکہ کے قریب 15 کروڑ روپے کی لاگت سے ٹراما سینٹر تعمیر کیا جس کا مقصد قدرتی آفات یا کسی بھی بڑے حادثے کے متاثرین کو فوری طبی امداد فراہم کرنا تھا۔ ٹراما سینٹر کے لئے جدید ترین مشینری خریدی گئی جس میں سی ٹی اسکین، سی آرم مشین اور وینٹی لیٹر  شامل ہیں لیکن ساڑھے 5 سال کا طویل عرصہ گزرجانے کے باوجود ٹراما سینٹر فعال نہ ہوسکا اور اب یہ سینٹر ایک ڈسپنسری میں تبدیل ہوگیا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ محکمہ صحت کی جانب سے ٹراما سینٹر کا کوئی بجٹ مختص نہیں کیا گیا سی ٹی سکین مشین موجود ہے لیکن ٹیکنیشن دستیاب نہیں سینٹر میں نیورو اور جنرل سرجن بھی تعینات نہیں کئے گئے، یہ واحد ٹراما سینٹر ہے جس کے پاس کوئی ایمبولینس بھی موجود نہیں ،ناقص پلاننگ اور حکام کی عدم توجہی کے باعث کروڑوں روپے کے فنڈز ضائع ہوتے نظر آرہے ہیں۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ محکمہ صحت کے حکام کے خلاف غفلت برتنے پر سخت ایکشن لیا جائے۔