Friday, April 26, 2024

حکومتی پالیسیوں سے ملکی معاشی صورتحال غیر یقینی کا شکار

حکومتی پالیسیوں سے ملکی معاشی صورتحال غیر یقینی کا شکار
October 17, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) حکومتی پالیسیوں سے ملکی معاشی صورتحال غیر یقینی کا شکار ہو گئیں ، فیکٹریاں  ، کارخانے  ، پاور لومز بند ہونے سے  لاکھوں لوگ بے روزگار ہو گئے ۔ حکومتی پالیسیوں  اورسخت فیصلوں کے باعث پرائیویٹ سیکٹر تباہ ہو چکا ہے ، ٹیکسٹائل اور آٹو انڈسٹری  یونٹس بھی بند ہونے لگے ہیں ۔ تاجر رہنما نعیم میر کہتے ہیں کہ حکومت کے وعدے صرف انتخابی نعرے تھے،حکومت کے جھوٹ بے نقاب ہو رہے ہیں۔ تاجر رہنما میاں نعیم نے 92 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سہولتیں دے تو 25 سے 30 لاکھ نوکریاں نکالنا مسئلہ نہیں۔ تاجر رہنما جمیل پراچہ کا کہنا تھا کہ لوگوں کے گھروں میں فاقہ کشی ہورہی ہے،حکومت نے ٹیکسز سے برا حال کردیا۔ انجمن تاجران نے لاہور پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے 29 اور تیس اکتوبر کو ملک بھر میں ہڑتال کا اعلان کردیا۔ بڑھتی بےروزگاری اور مہنگائی سے ہر کوئی پریشان ہے، ایک طرف کاروباری طبقہ تو دوسری طرف عوام کے چولہے بھی ٹھنڈے پڑنا شروع ہو گئے ہیں۔ شہری بھی حکومتی پالیسی اور بے روزگاری پر حکومت سے نالاں نظر آتے ہیں ۔ عالمی بینک نے تازہ ترین رپورٹ میں معیشت کے لحاظ سے آئندہ سال کو بھی خطرناک قرار دیا ہے، رپورٹ میں ترقی کی شرح میں کمی کی وجہ کو سخت مانیٹری پالیسی  قرار دیا گیا ہے۔