Thursday, May 9, 2024

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اپوزیشن سے مطالبات سامنے لانے کا مطالبہ

حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اپوزیشن سے مطالبات سامنے لانے کا مطالبہ
October 19, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اپوزیشن سے مطالبات سامنے لانے کا مطالبہ کر دیا ۔ کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نے کہا کہ کمیٹی اپوزیشن کی تمام جماعتوں سے بات کریگی ۔ آزادی مارچ رکوانے کے لئے قائم حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے جارحانہ پریس کانفرنس کر ڈالی ۔ آزادی مارچ کو کشمیر ایشو دبانے کا ایجنڈا قرار دیا گیا ۔ سربراہ  کمیٹی پرویز خٹک نے کہا کہ مودی کو کوش اور ملک دشمنی کرنی ہے تو اپوزیشن مذاکرات نہیں کرے گی ، مذاکرات ناکام ہوئے تو ذمہ دار اپوزیشن ہو گی ، پھر وزارت داخلہ جانے اور اس کا کام  ،  رٹ چیلنج کی  گئی تو حکومت فرض ادا کرے گی ، ہر حد تک جائے گی ۔ وزیر دفاع نے اپوزیشن کو بڑی پیشکش کرتے ہوئے کہا کہ مطالبات سامنے لاؤ ، بات چیت سے معاملہ حل کرتے ہیں ، ساتھ ہی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ  مذاکرات ناکام ہوئے یا جے یو آئی بات چیت پر نہ آئی تو پھر قانون کی زبان میں بات ہوگی۔ پرویز خٹک نے کہا اپوزیشن کے پاس چل کر جانے کو تیار ہیں، دھمکیاں دینا ہوتیں تو مذاکرات کیلئے کمیٹی نہ بناتے، کمیٹی میں چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی اور چودھری پرویز الہٰی بھی شامل ہوں گے۔ وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا ہم صرف پاکستان کیلئے مذاکرات کی خواہش کررہے ہیں، مولانا کے مارچ یا دھرنے سے کوئی خوف نہیں،گزارش ہے مدارس کے بچوں کو سیاست میں نہ گھسیٹا جائے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا احتجاج ہر شخص کا بنیادی حق ہے،کوئی احتجاج کرتا ہے تو کیا اسے پرائیویٹ ملیشیا بنانے کی ضرورت پڑتی ہے؟ڈنڈا اٹھانے اورعوام کی حفاظت کا اختیار صرف ریاست کو ہے۔ وفاقی وزراء نے مزید کہا لگتا ہے مارچ کا مقصد مسئلہ کشمیر کو دبانا ہے،مذاکرات کی میزپر نہیں بیٹھیں گے تو افراتفری ہوگی، بات چیت سے پیچھے ہٹنے کا مطلب ایجنڈا کچھ اور ہے، انڈین چینل دیکھیں تو لگتا ہے اپوزیشن ان کے ایجنڈے پر ہے۔