Sunday, September 8, 2024

حکومتی عدم دلچسپی‘ عمران فاروق قتل کیس کے غبارے سے ہوا نکلنے لگی

حکومتی عدم دلچسپی‘ عمران فاروق قتل کیس کے غبارے سے ہوا نکلنے لگی
March 10, 2016
اسلام آباد (92نیوز) ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں سکاٹ لینڈ یارڈ کی عدم دلچسپی کے ساتھ ہی حکومت اور استغاثہ نے بھی ہاتھ کھینچ لیا۔ کیس کا عبوری چالان تکنیکی خامیوں کی وجہ سے عدالت میں جمع نہ ہوسکا جبکہ تفتیشی ٹیم کی کراچی نائن زیرو مرکز اور لندن روانگی کا معاملہ بھی وزارت داخلہ کی فائلوں کی نذر ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق سکارٹ لینڈ یارڈ کی زیرحراست تین ملزموں سے مشترکہ تحقیقات کے بعد تھانہ کاونٹر ٹیررزم ونگ میں مقدمہ درج کرکے تفتیش کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔ ابتدا میں تو حکومت کی جانب سے کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے بہت دعوے سامنے آئے لیکن سکاٹ لینڈ یارڈ سے پیشرفت میں نرمی کے ساتھ حکومتی دلچسپی بھی کم ہونے لگی ہے۔ تفتیشی افسر کی جانب سے 6 مرتبہ عبوری چالان عدالت پیش کیا گیا لیکن اسے تکنیکی خامیوں کی وجہ سے واپس کردیا گیا۔ جائے وقوعہ کے معائنے اور ثبوت اکٹھے کرنے کے لیے ٹیم کی برطانیہ اور سری لنکا روانگی کی اجازت کے لیے لکھا گیا خط بھی وزارت داخلہ کے دفتر سے آگے نہیں بڑھ سکا اور نہ ہی ٹیم کو کراچی میں نائن زیرو مرکز کے دورے کی اجازت مل سکی۔ ملزم محسن علی سید اور کاشف خان کامران کو برطانیہ بھجوانے والے ٹریول ایجنٹس کا تفصیلی بیان بھی قلمبند نہ ہو سکا۔ کیس کے ٹرائل کے لیے سپیشل پبلک پراسیکیوٹر کی تعیناتی بھی کاغذوں تک ہی محدود ہے۔ حیرت انگیز امر یہ ہے ابھی تک ٹرائل کورٹ کے جج سید کوثر عباس زیدی کودرپیش سکیورٹی خدشات بھی دور نہیں کئے جاسکے جس کے باعث جیل ٹرائل شروع نہیں ہوسکا اور ہر سماعت پر ملزموں کو بغیر پیش کئے ہی ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کردی جاتی ہے۔ حکومت اور جے آئی ٹی کی عدم دلچسپی کی وجہ سے کیس میں عدم گرفتار ملزم الطاف حسین‘ افتخار حسین اور محمد انور کی گرفتاری کے لئے عدالتی وارنٹ حاصل نہیں کئے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر صورت اسی طرح برقرار رہی تو پھر گرفتار تینوں ملزم بہت جلد رہا ہوجائیں گے۔