Sunday, September 8, 2024

حکومتی عدم توجہی‘ اربوں روپے زرمبادلہ دینے والا مویشی پال پیشہ زوال پذیر

حکومتی عدم توجہی‘ اربوں روپے زرمبادلہ دینے والا مویشی پال پیشہ زوال پذیر
January 17, 2016
ملتان (92نیوز) مویشی پالنا ایک اہم پیشے کے ساتھ لوگوں کی روزی روٹی کمانے کا بھی ذریعہ ہے۔ حکومت جا نوروں کی ایکسپورٹ سے اربوں روپے سالانہ زر مبادلہ کما رہی ہے لیکن اس پیشے سے وابستہ افراد مشکلات سے دو چار ہیں۔ تفصیلات کے مطابق زرعی ملک ہو نے کی وجہ سے پاکستان بالخصو ص پنجاب کی آبادی کا بیشتر حصہ دیہاتوں میں رہتا ہے جن کا بنیادی ذریعہ معاش جا نور پالنا ہے۔ شدید سردی میں جا نور وں کی دیکھ بھال اور بھی مشکل ہو گئی ہے۔ ایسے میں کو ئی جا نور بیمار ہو جا ئے تو نہ سرکا ری ہسپتال نہ ہی کوئی ڈاکٹر‘ بس خود ہی ٹوٹکوں سے علاج کر نا پڑتا ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے مویشیوں کی دیکھ بھال کے لیے محکمہ لائیو اسٹاک نے مویشی پالنے والوں کو ریلیف دینے کے لیے کروڑوں روپے فنڈز تو رکھے ہو ئے ہیں لیکن عملی طور پر نہ تو کو ئی ڈاکٹر ملتا ہے اور نہ ہی دوائی۔ حالت تو یہ ہے کہ سیزنل ویکسین تک نہیں کی جاتی۔ جانوروں کے علاج کی سہولیا ت نہ ہونے کی وجہ سے اس پیشے سے منسلک افراد اب اس پیشے کو ترک کر نے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ نا قص پالیسیوں اور مناسب حکمت عملی نہ ہونے سے زراعت تو بدحالی کا شکار ہورہی ہے مویشی پالنے والے بھی مشکلات سے دوچار ہیں۔