Saturday, May 4, 2024

حکومتی دو ہزار سولہ حج پالسی کو مسترد، پرائیویٹ ٹور آپیریٹر کا کوٹہ پچاس فیصد کرنے کا حکم

حکومتی دو ہزار سولہ حج پالسی کو مسترد، پرائیویٹ ٹور آپیریٹر کا کوٹہ پچاس فیصد کرنے کا حکم
May 3, 2016
اسلام آباد (نائنٹی ٹو نیوز) سپریم کورٹ نے دو ہزار سولہ حج پالسی کو مسترد کرتے ہوئے حکومتی اور پرائیویٹ ٹور آپیریٹر کا کوٹہ پچاس پچاس فیصد کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے کہا ہے کہ پچاس فیصد کوٹے کا معاہدہ حکومت نے خود کیا پورا نہیں کرنا ہوتا تو وعدہ کیوں کیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے حج کوٹہ کیس کی سماعت کی۔ جسٹس منظور ملک نے استفسار کیا کہ آخر حکومت نے کوٹہ تبدیلی کا سوچا ہی کیوں جس پر درخواست گزار کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ اس میں حکومتی بدنیتی ہے تاکہ مزید عمارتیں کرائے پر لے کر مذید پیسا بنایا جائے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار نے عدالت کو بتایا کہ حج کوٹے میں تبدیلی عوامی مطالبہ تھا، حج پالیسی بنانا حکومت کا کام ہے اس میں کسی بھی ردوبدل کو بدنیتی قرار نہیں دے سکتے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ حج کوٹے کا معاملہ اہم تھا۔ ردوبدل سے قبل پرائیویٹ ٹور آپریٹر کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔ ماضی میں اتنا کچھ ہو چکا ہے کہ اگر اب کوئی ادارہ نیک نیتی سے بھی کام کرے تو انگلیاں اٹھتی ہیں۔ ہم عدالت میں رہ کر محتاط رہتے ہیں تاکہ ہمارے ریمارکس میں غیرضروری سرخیاں نہ بنیں۔ جنہیں عدالت سے بلاوہ آتا ہے وہ ہی وہاں جاتے ہیں۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جسے کچھ دیر کے بعد سنایا گیا جس میں دو ہزار سولہ کی حج پالیسی کو مسترد کر دیا گیا۔