Wednesday, April 24, 2024

حکومت کو جولائی تا ستمبر کا ہدف حاصل کرنے میں مشکلات

حکومت کو جولائی تا ستمبر کا ہدف حاصل کرنے میں مشکلات
September 8, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) حکومت کو جولائی تا ستمبر کا ہدف حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے ، شرح سود میں اضافہ سے ٹیکس وصولیاں متاثر ہونے کا خدشہ ہے ، ٹیکس حکام کا کہنا ہے کہ منی بجٹ لائے بغیر ٹیکس وصولی کو ممکن بنا لیا جائے گا۔ ایف بی آر کو جولائی تا ستمبر کا ہدف حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے  ماہ ستمبر میں 491 ارب روپے کی وصولی کی صورت میں ہی ہدف پورا ہو سکے گا۔ شرح سود میں اضافہ سے ٹیکس وصولیاں متاثر ہونے کا خدشہ ہے تاہم ٹیکس حکام کا کہنا ہے کہ  منی بجٹ لائے بغیر ٹیکس وصولی کو ممکن بنا لیا جائے گا۔ جولائی تا اگست کے دوران 579.4ارب روپے کی ٹیکس وصولی ممکن ہوسکی پہلے دو ماہ کے دوران ٹیکس وصولیاں ہدف 64.2 ارب روپے کم رہیں جولائی تا اگست انکم ٹیکس کی وصولی 207.3 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 188.7ارب روپے رہی ہدف کا 91 فیصد وصول ہوسکا انکم ٹیکس وصولی میں 18.6ارب روپے کے شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا۔ جنرل سیلز ٹیکس وصولی ہدف 286.2 ارب روپے کے مقابلے میں 265 ارب روپے رہی جنرل سیلز ٹیکس وصولی میں 21.1 ارب روپے کے ٹیکس شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا۔  کسٹمز ڈیوٹی کی وصولی کا ہدف 120.4 ارب روپے تھا اور وصولی 97.6 ارب روپے رہی کسٹمز ڈیوٹی کی وصولی ہدف کے مقابلے میں 22.8 ارب روپے کم رہی ۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی وصولی کا ہدف 29.7 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا وصولی 28.1 ارب روپے رہی جو ہدف سے 1.6 ارب روپے کم رہی ۔ ٹیکس حکام کا کہنا ہے  ستمبر میں ایف بی آر کو 1070 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کا ہدف پورا کرنے کیلئے491 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کو ممکن بنانا ہوگا ۔