Monday, May 13, 2024

 حکومت کو 30ارب ڈالر کا قرض ورثے میں ملا،حفیظ شیخ

 حکومت کو 30ارب ڈالر کا قرض ورثے میں ملا،حفیظ شیخ
February 12, 2020
اسلام آباد ( 92 نیوز) مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو 30ارب ڈالر کا قرض ورثے میں ملا، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کے لیے بہت کوشش کی گئی اور اس میں دوست ممالک نے بھی بہت ساتھ دیا،جب حکومت میں آئے تو کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بلند ترین سطح پر تھا، ہم کو دیوالیہ ہونا نظر آ رہا تھا، کوئی قرض بھی نہیں دے رہا تھا  اس لئے آسان اقساط پر آئی ایم ایف سے قرض لیا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ موجودہ بحران کا محور 30 ہزار ارب کا قرض اور2 سال میں 5 ہزار ارب قرض واپس کرنا تھا، پچھلی حکومت کا فلسفہ رہا کہ ہم نے ایکسچینج ریٹ کو فکس رکھنا ہے،ہمارے پاس ڈالرز نہیں ہے، یہی پاکستان کا بڑا مسئلہ ہے، ہم نے اقدامات درست نہیں لیے تو ہم بھی ناکام ہو جائیں گے۔ مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ 2019 اور2020 میں 5 ہزار ارب قرض واپس کرنا تھا،زراعت نے اس لحاظ سے ترقی نہیں کی جس طرح ہونا چاہیے تھا،دوسرے ممالک نے ایسا ماحول پیدا کیا کہ دوسرے ممالک سرمایہ کاری کریں ، پاکستان ٹیکس کلیکشن میں بھی کامیاب نہیں ہوسکا، ملک میں ایسے دور آئے جب ترقی اور معیشت کی رفتار میں تیزی آئی لیکن یہ رفتار 3 سے 4 سال سے زیادہ نہ چل سکی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 72 سال میں اپنی چیزیں دوسرے ممالک کو  بیچنے میں کامیاب نہیں ہوسکا،معیشت کے اثرات براہ راست ہمارے لوگوں پر پڑ رہے ہیں،72سال میں ملک کا ایک بھی وزیراعظم سنگل ٹرم مکمل نہیں کرسکا۔ انہوں نے کہا کہ جب لوگوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کیلئے دوسری  طرف بھی آئی ایم ایف کا بندہ بیٹھا ہوا تھا،اس پر بہت دکھ ہوا، رضا باقر پر پاکستان کو فخر ہے، رضا باقر نے آئی ایم ایف سے استعفیٰ دے دیا ہے، اس نے آئی ایم ایف کو ٹھکرا دیا ہے،کیوں کہ وہ پاکستان کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں،جو پاکستان کے لیے کام کرنا چاہتے ہیں ہم ان کو سلام کرتے ہیں۔