Saturday, April 20, 2024

حکومت کابینہ ارکان کی مخالفت کے باوجود منی بجٹ لے آئی

حکومت کابینہ ارکان کی مخالفت کے باوجود منی بجٹ لے آئی
January 2, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) حکومت کابینہ ارکان کی مخالفت کے باوجود منی بجٹ لے آئی۔ 580 ارب روپے کا بجٹ خسارہ پورا کیا جائے گا۔ وفاقی کابینہ کے ارکان نے منی بجٹ کی مخالفت کی تاہم مشیر خزانہ کے اصرار کے سامنے کسی کی نہ چلی۔ حکومت نے کابینہ ارکان کی تجاویز اور تحفظات مسترد کردیئے اور صدارتی آرڈیننس جاری کر دیا۔ آرڈیننس کے تحت انکم ٹیکس، سیلز ٹیکس، کسٹمز اور فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی قوانین میں تبدیلی کی گئی۔ اسمگلروں کے خلاف کسٹم اہلکاروں کو اسلحہ استعمال کرنے کی اجازت مل گئی، درآمدی کپاس پر سیلز ٹیکس 10 فیصد مقرر کر دیا گیا۔ فروزن گوشت، مرغی اور مچھلی پر سیلز ٹیکس استشنیٰ ختم کرکے 8 فیصد ٹیکس عائد کردیا گیا۔ زیرو ریٹڈ سیکٹر کیلئے بجلی کے بلوں پر ایڈوانس ٹیکس کا استشنی بھی ختم، غیر ملکی سرمایہ کار کمپنیوں پر ایڈوانس ٹیکس لاگو نہیں ہو گا۔ آرڈیننس کے تحت 30 ڈالر کے موبائل پر جی ایس ٹی کی شرح 135 روپے سے کم کرکے 130 روپے کر دی گئی، 100 ڈالر کے موبائل پر سیلز ٹیکس 1320 سے کم کر کے 200 روپے کر دیا گیا۔ خوردنی تیل، کوکنگ آئل اور گھی کے درآمد کنندگان کو مقامی سپلائی پر سیلز ٹیکس استشنیٰ ختم کردیا گیا۔ مصنوعات کے پیکٹ پر قیمت پرنٹ نہ ہونے پر مال کی ضبطی ہو گی اور جرمانہ دینا ہو گا۔ وزراء کو منی لانڈرنگ کیخلاف ایکشن کی اجازت ہو گی۔ سخت رولز پر مبنی نئے ٹیکس ٹربیونلز قائم کئے جائیں گے۔ ہول سیل ڈسٹری بیوٹر کو ٹیکس کیلئے علیحدہ رولز کا سامنا ہو گا، بزنس لائسنس کے بغیر کاروبار پر سزا بھی بڑھا دی گئی۔ نئے قوانین کے مطابق دس ہزار ڈالر سے زائد رقم بیرون ملک لے جانے پر بھاری جرمانہ اور سزائیں ہوں گی، قیمتی پتھر اور 15 تولہ سے زائد سونا بھی بیرون ملک لے جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔