Tuesday, April 16, 2024

حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز بند کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا

حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز بند کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا
June 4, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) حکومت نے پاکستان اسٹیل ملز بند کرنے کا حتمی فیصلہ کرلیا۔ گزشتہ روز ای سی سی نے اسٹیل ملز کے ملازمین کو فارغ کرنے کی منظوری دی۔ وفاقی وزیر حماد اظہر کہتے ہیں مسلم لیگ ن کے دور میں اسٹیل ملز کو بند کردیا گیا تھا، حکومت 70 کروڑ روپے ماہانہ نقصان، تنخواہ اور سود کی صورت میں ادا کر رہی ہے۔ حماد اظہر کا کہنا تھا کہ اسٹیل ملز کی بحالی کیلئے شراکت داری ضروری ہے، ہم ملازمین کو 2 حصوں میں پیکج دینگے۔ پاکستان اسٹیل ملز کے ملازمین کو تقریباً 23 لاکھ روپے اوسطاً دیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت آئی تو اسٹیل مل کا قرضہ 210 ارب سے تجاوز کرگیا تھا۔ حکومت 70 کروڑ روپے ماہانہ نقصان، تنخواہ اور سود کی صورت میں ادا کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر بولے کہ 55 ارب روپے بند مل کے ملازمین کو دیئے گئے، ہماری حکومت آئی تو اسٹیل مل کا قرضہ 210 ارب سے تجاوز کرگیا تھا، دیکھنا ہوگا پاکستان اسٹیل مل کا مستقبل کیا ہے۔ ادھر پاکستان اسٹیل لیبر یونین نے حکومتی فیصلے کو مسترد کردیا۔ کراچی میں اسٹیل ملزم ملازمین کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین کو روکنے کیلئے پولیس اور رینجرز پہنچ گئی۔ اسٹیل ملز ملازمین کا پاکستان اسٹیل کے گیٹ پر ہی احتجاج جاری ہے۔ اسٹیل ملز کے 9 ہزار 350 ملازمین کا روزگار دائو پر لگ گیا۔ اسٹیل ملز 2013 سے نقصان کا شکار اور 2015 سے پیداواری عمل بند ہے، اسٹیل ملز کے نقصانات 500 ارب سے زائد ہوچکے۔ ہر ماہ تنخواہیں اور ریٹائرڈ ملازمین کے بقایاجات حکومت پر بوجھ ہیں، اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے اسٹیل مل کی بحالی کا اعلان کیا تھا۔