Saturday, May 4, 2024

حکومت نے ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کر دیں

حکومت نے ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کر دیں
December 21, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) حکومت نے ملکی اور غیر ملکی قرضوں کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کر دیں۔ تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 2008 تک پاکستان پر کل قرضہ 6 ہزار 562 ارب روپے اور  2013 تک پاکستان کا کل قرضہ 15 ہزار 872 ارب روپے کا تھا۔ 2018 میں ملکی وغیر ملکی قرضہ 28 ہزار 252 ارب روپے تک جا پہنچا۔ جون 2018 میں بجٹ خسارہ 2260 ارب روپے رہا۔ ایف بی آر نے مالی سال 18-2017 میں 3844 ارب روپے کا ٹیکس اکٹھا کیا۔ دوران اجلاس وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر نے بڑا انکشاف کر دیا اور بتایا سوئزلینڈ میں پاکستانیوں کے بینک اکاونٹس سے متعلق ڈیٹا جنوری میں ملنا ہونا شروع  ہوجائیگا۔ اب تک 29 ممالک سے ڈیٹا مل چکا۔ 150 لاکھ بینک اکاؤنٹس میں پاکستانیوں کے 10 سے 11 ارب ڈالرز ہیں۔ دیکھنا ہو گاپاکستانیوں کے کتنے اکاؤنٹس ڈکلئیرڈ ہیں کتنے نہیں۔ حماد اظہر نے دعوٰی کیا کہ بینک اسلامی کے 6 ہزار اکاؤنٹس کا ڈیٹا چوری کیا گیا لیکن کسی اکاؤنٹ ہولڈر کے اکاؤنٹ سے رقم نہیں نکالی گئی۔ صدارتی خطاب پر بحث کے دوران اپوزیشن نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔ رضا ربانی بولے نئے پاکستان میں پرانی پاکستان کی روایات جاری ہیں۔ حکومت نے اقرباء پروری کی انتہا کر دی۔ نیب سیاسی منیجمنٹ کے آلہ کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا احتساب ہوگا تو عدلیہ، ایگزیکٹو اور ملٹری بیورو کریسی کا  بھی ہو گا۔ آج قانون ایک ہے لیکن اطلاق چار ہیں۔ ریاست خطرناک کھیل کھیل رہی ہے۔ ریاست کو کچھ ہوا تو ہم میں سے کوئی نہیں بچے گا۔ سینیٹر عثمان کاکڑ ، سینیٹر عبدالقیوم ، سینیٹر مشتاق نے بھی خطاب کیا۔ اجلاس پیر کو دوبارہ ہو گا۔