Thursday, May 9, 2024

حکومت نے جے یو آئی ف کی ذیلی تنظیم انصارالاسلام پر پابندی لگا دی

حکومت نے جے یو آئی ف کی ذیلی تنظیم انصارالاسلام پر پابندی لگا دی
October 19, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) حکومت نے جے یو آئی ف کی ذیلی تنظیم انصارالاسلام پر پابندی لگا دی۔ ذرائع کے مطابق کابینہ کی منظوری سے انصارالاسلام پر پابندی لگائی گئی۔ پابندی کے لیے معاملہ صوبوں کو بھی بھجوا دیا  گیا۔ جے یو آئی( ف) کے لیے بُری خبر آ گئی۔ وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سمری منظور کرتے ہوئے جے یو آئی ف کی ذیلی تنظیم انصار السلام پر پابندی عائد کر دی۔ وفاقی کابینہ سے سمری کی منظوری کے بعد انصار السلام پر صوبوں میں بھی پابندی  لگانے کے لئے صوبائی حکومتوں کو سفارش کر دی۔ ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے سمری میں موقف اختیار کیا کہ انصار السلام کو پرائیوریٹ ملیشا یا فورس بنانے کی وجہ سے پابندی لگائی جا رہی ہے۔ آئین کے آرٹیکل 256 کے تحت پرائیویٹ ملیشیا نہیں بنائی جا سکتی۔ اطلاعات ہیں کہ جے یو آئی ف کے مارچ میں یہ ملیشیا استعمال ہو گی۔ یہ ملیشیا حکومتی رٹ کو چیلنچ کر سکتی ہے، انارکی پیدا کر سکتی ۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت بھی اس طرح کی تنظیم کی اجازت نہیں۔ وزارت داخلہ نے مزید بتایا کہ ملک بھر میں تنظیم انصار السلام  کے 80 ہزار سے زیادہ کارکنان ہیں۔ انصار السلام چاروں صوبوں اور اسلام آباد میں موجود ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جے یو آئی میں شامل تنظیم پارٹی منشور کی شق نمبر 26 کے تحت الیکشن کمیشن میں بھی رجسٹرڈ ہے۔ پشاور میں مولانا فضل الرحمان کی باوردی محافظ دستے سے سلامی لینے کی ایک ویڈیو اور ڈنڈا بردار تصاویر وائرل ہوئی تھی۔ جس کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے جے یو آئی ف کے محافظ دستے کے خلاف کارروائی کا اعلان بھی کیا تھا۔