Thursday, May 9, 2024

ایف آئی اے میں 600 سے 700 نئے ملازم بھرتی کر لیے گئے

ایف آئی اے میں 600 سے 700 نئے ملازم بھرتی کر لیے گئے
June 7, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) حکومت نے ایف آئی اے میں چھ سو سے سات سو نئے ملازم بھرتی کر لیے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر کا کہنا ہے ہم بھی چاہتے ہیں جتنے کیسز سامنے آچکے ہیں رزلٹ بھی سامنے آئیں۔ ہم نے چھ سو سے سات سو لوگ ایف آئی اے میں بھرتی کیے ہیں جن کی ٹریننگ چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا نیب خودمختار اور سپیریئر ادارہ ہے۔ وہ حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے۔ اگر کیسز کی وجہ سے نیب پر اضافی بوجھ آتا ہے تو حکومت نیب کو سہولیات دینے کی پابند ہو گی۔ نیب کورٹس میں بھی ججز کی تعداد بڑھانے پر کام ہو رہا ہے۔ شوگر انڈسٹری کے پاس نہایت قابل وکیل ہیں۔ شوگر انڈسٹری کے وکلاء دو اڑھائی مہینے سے رٹ کرنے کے لیے گراؤنڈ ڈھونڈ رہے ہیں لیکن انہیں مل نہیں رہی۔ انہوں نے کہا حکومت نے جب چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت دی تھی ملک میں چینی کے مناسب ذخائر موجود تھے۔ پنجاب نے جو سبسڈی دی اس میں کاسٹ آف پروڈکشن کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔ اسی لیے اسے نیب کو بھیج دیا گیا ہے۔ نیب جب ایکشن لے گی تو اس میں موجودہ یا سابق وزراء میں فرق نہیں رکھے گی۔ ادھر شبلی فراز نے کہا پٹرول کی شارٹیج کے حوالے سے چیف سیکرٹریز کو کارروائی کرنے کا کہہ دیا گیا ہے۔ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی بھی ہو گی اور جرمانے بھی ہوں گے۔ انہوں نے کہا بلاول بھٹو کو پتہ ہی نہیں کہ وفاقی حکومت نے ان کی سندھ حکومت کو کیا کچھ دیا ہے۔ بلاول اپنی صوبائی حکومت کی نااہلیوں کو چھپانے کے لیے پریس کانفرنس کرتے ہیں۔ بلاول جانتے ہیں احتساب کا شکنجہ اب اپنے فائنل مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔