Friday, May 17, 2024

حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان اتفاق رائے سے معاہدہ طے پا گیا

حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان اتفاق رائے سے معاہدہ طے پا گیا
October 31, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) حکومت اور کالعدم تنظیم تحریک لبیک کے درمیان اتفاق رائے سے معاہدہ طے پا گیا۔

مفتی منیب الرحمٰن نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اسپیکر اسد قیصر اور علماء کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کالعدم تنظیم کے درمیان معاہدہ اتفاق رائے سے طے پا گیا۔ آئندہ عشرے میں معاہدے کے نتائج سامنے آجائیں گے۔ کسی نہ خوشگواری سے پہلے ہی معاہد ہ ہوگیا۔ معاہدے کے مندرجات جلد سامنے آجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم سے اپیل ہے یہ کسی کی فتح یا شکست نہیں، یہ اسلام کی فتح ہے، پاکستان کی فتح ہے، انسانی جانوں کے تحفظ کی فتح ہے۔ فورسز کے شہدا، تحریک لبیک کے شہدا کی مغفرت کیلئے دُعا گو ہیں۔ ریاست سے اپیل ہے شہدا کی کفالت کی جائے۔ وزیر اعظم نے انتہائی سنجیدہ کردار ادا کیا، انتہائی سنجیدہ افراد شاہ محمود، اسد قیصر، علی محمد پر مشتمل کمیٹی بنائی۔ وزیر اعظم نے قائم کرد ہ کمیٹی کو پورا اختیار دیا، فریقین کی طرف سے مثتب رویہ اختیار کیا گیا۔

اُن کا کہنا تھا اللہ حبیب کریم ؐ کے طفیل بہتر ثمرات نصیب فرمائے، معاہدے کی سٹئیرنگ کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ سٹیئرنگ کمیٹی کی سربراہی علی محمد خان کرینگے، کالعدم تنظیم کی طرف سے غلام غوث بغدادی، حفیظ اللہ کمیٹی کے رکن ہونگے۔ سٹیئرنگ کمیٹی میں وزیر قانون پنجاب بھی شامل ہونگے۔

مفتی منیب الرحمٰن نے کہا پورے ملک کے لئے خیر و فلاح کی خبر ہے، ملک میں امن و سلامتی کے لئے مخلصانہ جدوجہد کی گئی ہے۔ تناؤ میں جوش پر ہوش کا غالب آنا خوش آئند ہے، مصالحت کار کا کردار ادا کیا ہے۔ حکومتی صفوں میں معقولیت کامظاہرہ کرنیوالوں کے شکر گزار ہیں، طاقت کے استعمال سے گریز کا مشورہ دینے والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ منفی کھود کرید سے بچا جائے، پاکستان کی سلامتی ضروری ہے، حکومت کے پاس طاقت اور اختیار ہوتا ہے، پاکستانی فیکٹریوں میں بننے والا اسلحہ اپنے لوگوں کے لئے نہیں، دشمنوں کے لئے ہے۔ اپنے عوام کے خلاف طاقت کا استعمال کوئی حکومت نہیں کرتی، ملک کی خاطر، عافیت کی خاطر ایثار سے کام لینا ہوتا ہے۔ ماضی کو بھلا کر بیٹھیں ہیں، یقین دلاتے ہیں معاہدے پر عمل ہوگا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا علما و مشائخ اوراکابرین کا شکر گزار ہوں، علما نے فہم و فراست سے کام لیتے ہوئے ملک کو امتحان سے بچایا، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں طویل مشاورت کی گئی، طویل مشاورت میں مذاکرات کو ترجیح دی گئی۔

انہوں نے کہا قوم میں اضطراب کی کیفیت تھی، معصوم لوگوں کی جانوں کا ضیاع دیکھا، لوگوں کو مشکلات درپیش تھیں۔ امن اور بہتری کا راستہ تلاش کیا گیا ہے، اہلسنت کےعلماء اور قائدین کا شکر گزار ہوں، تحریک لبیک کی قیادت کے بھی شکر گزار ہیں۔

شاہ محمود قریشی بولے کہ انتشار میں پاکستان کا فائدہ نہیں، ملک میں افراتفری دیکھنے والوں کو فائدہ ہو سکتا ہے۔ اللہ نے ہمیں سرخرو کیا ہے، پوری قوم کو مبارکباد دیتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا سب کچھ سامنے آ جائے گا، شاہ محمود قریشی نے سوالات کا جواب دینے سے انکار کردیا۔