Saturday, April 20, 2024

حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جوڈیشل کمیشن پر معاہدہ طے پاگیا

حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان جوڈیشل کمیشن پر معاہدہ طے پاگیا
March 22, 2015
اسلام آباد(92نیوز)حکومت اور تحریک  انصاف کے درمیان جوڈیشل کمیشن کے قیام کے حوالے سے معاہدے کی کاپی  نائنٹی ٹو  نیوز نے حاصل کرلی ہے۔ معاہدے کے مطابق دو ہزار تیرہ کےالیکشن میں دھاندلی ثابت ہوئی تو وزیر اعظم اسمبلیاں توڑ کر فوری الیکشن کا اعلان کریں گے۔ نائنٹی ٹو نیوز کو موصول ہونےوالی معاہدے کی دستاویزات چھ صفحات پر مشتمل ہیں۔ معاہدے میں پیپلز پارٹی اور بی این پی کے بطور گواہ دستخط موجود ہیں۔ معاہدے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے قیام کے لئے مجوزہ آرڈیننس بھی معاہدے کا حصہ بنایا گیا ہے،دھاندلی کی تحقیقات پینتالیس دن کے بجائے سمری ٹرائل کے ذریعے کرائی جائیں گی ۔ مسلم لیگ نون اور تحریک انصاف کے معاہدے کے مطابق جوڈیشل کمیشن کے لئے سپریم کورٹ  کے تین جج صاحبان کی خدمات لی جائیں گی جبکہ چیف جسٹس کمیشن کے سربراہ ہونگے۔ کمیشن دو ہزار تیرہ کے انتخابات کا تفصیلی جائزہ لے گا اگر دھاندلی کے ثبوت مل گئے تو وزیر اعظم خود اسمبلیاں توڑ دیں گے جبکہ نئے الیکشن کمیشن کی  تشکیل کے بعد ملک میں فوری عام انتخابات کرائے جائیں گے۔ مسلم لیگ نون لیگ اور تحریک انصاف کے ارکان  دوران انکوائری کمیشن کے حوالےسے کوئی بیان نہیں جاری کریں گے ۔ معاہدے کے مطابق اگر دونوں فریقوں میں تنازع پیدا ہوا تو چھ رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی جس میں دونوں جماعتوں کے تین ، تین ارکان شامل ہونگے ۔