Thursday, April 18, 2024

حق بقا مقدم‘ بھوک مٹانے کیلئے کھانا چوری کرنا جرم نہیں : اطالوی سپریم کورٹ

حق بقا مقدم‘ بھوک مٹانے کیلئے کھانا چوری کرنا جرم نہیں : اطالوی سپریم کورٹ
May 4, 2016
روم (92نیوز) اٹلی کی سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ بھوک سے بچنے کے لیے خوارک کی چوری جرم کے زمرے میں نہیں آتی۔ اس حوالے سے ایک سٹور میں چوری کرنے والے مجرم کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم بھی صادر کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اٹلی کے شہر جینووا میں واقع ایک سپر سٹور میں اوستریا کوف نامی شخص نے بھوک کے ہاتھوں مجبور ہوکر چوری کی تھی۔ اوستریا کوف کا تعلق یوکرائن سے ہے اور وہ وہاں بے گھر ہیں۔ دوہزار گیارہ میں ایک گاہک نے اس چوری کی خبر سکیورٹی سٹاف کو دی۔ جب اس شخص نے چار یورو مالیت کے پنیر کے دو ٹکڑے اور ساسیج کا یک پیکٹ چوری کیا تھا۔ دوہزار پندرہ میں اوستریاکوف کو چوری کا مرتکب قرار دیکر سو یورو کا جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ چھ ماہ کے لیے جیل بھیجا گیا تھا تاہم اس فیصلے کے خلاف اپیل بھی دائر کی گئی مگر اٹلی کی اعلیٰ عدلیہ نے حتمی فیصلہ میں سزا مکمل طور پر ختم کرتے ہوئے اپنے فیصلہ میں کہا ہے کہ کسی مہذب ملک کے بدترین شہری کو بھی بھوکا نہیں ہونا چاہیے اور بقا کا حق ملکیت کے حق پر مقدم ہے لہٰذا بھوک مٹانے کے لیے کوئی چیز چرانا چوری کے زمرے میں نہیں آتا۔