Thursday, April 25, 2024

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان منی بجٹ لانے پر اتفاق نہ ہوسکا

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان منی بجٹ لانے پر اتفاق نہ ہوسکا
February 10, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان منی بجٹ لانے پر اتفاق نہ ہوسکا۔ بجٹ خسارہ کو ہدف 7.5 فیصد کے اندر رکھنے پر اصولی اتفاق ہو گیا، ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق جولائی تا دسمبر کی معاشی کارکردگی کا جائزہ مزید 4 دن جاری رہےگا۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئندہ سہ ماہی تک کے لیئے بجلی، گیس اور ٹیکس محصولات کے اہداف طے کئے جائیں گے، برآمدات میں کمی کا سلسلہ جون تک جاری رہا تو ٹیکس شارٹ فال 265 ارب روپے تک لیجانے کی اجازت جون تک ایف بی آر کو 3153 ارب روپے کا مزید ٹیکس ریونیو ہر صورت جمع کرنا ہوگا۔ ذرائع نے بتایا کہ ٹیکس ایمنسٹی سکیم سے استفادہ نہ کرنے والوں کا سراغ لگا کر ان سے کم از کم 265 ارب روپے وصول کیے جائیں، یہ رقم محصولاتی خسارہ پورا کرنے کیلیئے استعمال کی جائے، جولائی تا نومبر کا بجٹ خسارے951 ارب روپے سے کم کر کے686 ارب روپے لایا جاچکا، یہ عمل جاری رکھا جائے۔ چاروں صوبے اپنے بجٹ سے 423 ارب روپے کی بچت کر کے وفاقی خسارہ کم کرنے میں مدد دیں، بیرونی ادائیگیوں کا عدم توازن 19 ارب ڈالر سے کم کر کے 6.6 ارب ڈالر تک لانے کا بندوبست کیا جائے۔ نان ٹیکس وصولیاں مجموعی قومی پیداوار کے 14.6 فیصد رکھنا ہونگی، ایف بی آر کا سالانہ ٹیکس ہدف 5503 ارب روپے برقراررکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بے نامی اثاثہ جات اور بنک اکائونٹس کا سراغ لگا کر بائیومیٹرک پراسیس مکمل کیا جائے۔