Monday, September 16, 2024

حسین حقانی کو وطن واپس لانے کیلئے حکومت کو ایک ماہ کا وقت مل گیا

حسین حقانی کو وطن واپس لانے کیلئے حکومت کو ایک ماہ کا وقت مل گیا
March 28, 2018

اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے میمو گیٹ کیس کی سماعت کے دوران حسین حقانی کو وطن واپس لانے کیلئے حکومت کو ایک ماہ کا وقت دے دیا۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے میمو گیٹ سکینڈل کی سماعت کی۔ سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری خارجہ اور ڈی جی ایف آئی اے عدالت میں پیش ہوئے۔

سیکرٹری خارجہ نے عدالت کو بتایا کہ دفتر خارجہ اور وزارت خزانہ سے رپورٹس مانگی تھیں۔ گزشتہ رات مواد موصول ہو چکا ہے، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ معلوم تھا آپ کو بلاتے ہی مواد مل جائے گا۔

عدالت کیس ملتوی کرنے کیلئے نہیں بیٹھی ہوئی۔ ڈی جی ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ حسین حقانی کیخلاف کرپشن کا مقدمہ درج ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ میموگیٹ کمیشن میں 3 چیف جسٹس صاحبان بیٹھے تھے۔ مقدمہ کمیشن رپورٹ کے بعد درج ہو جانا چاہئے تھا۔ حسین حقانی کی واپسی کیلئے مزید تاخیر برداشت نہیں کریں گے۔

چیف جسٹس نے ڈی جی ایف آئی اے سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بتادیں کتنے دنوں میں نتائج دے سکتے ہیں،ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ حسین حقانی کی واپسی کیلئے تمام وسائل استعمال کریں گے۔

دائمی وارنٹ جاری ہوتے ہی میں خود امریکا جا کر وکیل کی خدمات حاصل کروں گا۔ ایف آئی اے نے پیشرفت کیلئے عدالت سے ایک ماہ کا وقت مانگ لیا۔ عدالت نے حکم دیا ہے کہ ایک ماہ میں لائحہ عمل بناکر آگاہ کریں۔