Saturday, April 27, 2024

حجاز مقدس پر جارحیت ہوئی تو پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو گا ، عمران خان

حجاز مقدس پر جارحیت ہوئی تو پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو گا ، عمران خان
September 20, 2018
ریاض (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اگر حوثی باغیوں کی جانب سے حجاز مقدس پر کسی قسم کی جارحیت ہوئی تو پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو گا۔ وزیراعظم عمران خان نے دورہ سعودی عرب کے دوران سعودی فرما روا شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سے اہم ملاقاتوں کے بعد عرب میڈیا کو انٹرویو دیا جس میں انہوں نے دل کھول کر اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب سے اقتدار میں آیا ہوں ،ایک دن بھی چھٹی نہیں کی کیونکہ مسائل سے نمٹ رہے ہیں اور جب گورننس ٹھیک کر لی تو فیملی کیساتھ زیادہ وقت گزارنا آسان ہو جائے گا۔ کرپشن کے حوالے سے کئے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف جو سعودی عرب میں کیا گیا وہ ایسا ہی کرنا چاہیں گے، سعودی عرب میں کرپشن کےخلاف مہم قابل تعریف ہے۔ طرز حکمرانی پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کپتان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان نے گورننس نظام بہتر بنا لیا تو یہ سرمایہ کاری کیلیے بہترین جگہ ہے۔ پاکستان میں لوگوں کا مائنڈ سیٹ تبدیل کرنے کی ضروروت ہے ، عوام پر رقم خرچ ہو گی۔ صحت، تعلیم، صاف پانی اور انصاف ترجیح ہیں۔ ریاستی اداروں کو مضبوط کریں گے، کوئی شخص اداروں سے بالاتر نہیں ہو گا۔ خطے میں جاری مہم جوئی اور کشیدگی کے سوال پر وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے سعودی عرب بڑا کردار ادا کر سکتا ہے اور پاکستان یمن کا تنازع ختم کرانے کیلیے مثبت کردار ادا کرنےکو تیار ہے ۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان اور بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنا چاہتے ہیں ،افغانستان اور بھارت دونوں ہی کو دوستانہ تعلقات کی پیشکش کی ہے اور افغانستان اور بھارت دونوں ہی سے باہمی اعتماد پر مبنی تعلقات چاہتے ہیں۔ ایران کے ساتھ تعلقات پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایران پڑوسی ہے، تمام پڑوسیوں سے اچھے تعلقات ہونے چاہیئں۔ سعودی عرب کے ساتھ مراسم پر عمران خان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کو محفوظ اور خوشحال دیکھنا چاہتے ہیں ۔ سعودی عرب نے ہمیشہ فراخدلی سے پاکستان کی مدد کی ہے۔ مکہ اور مدینہ کی وجہ سےسعودی عرب کیلیے پاکستانی عوام کی خصوصی محبت ہے۔ کپتان نے سعودی ولی عہد کی کرپشن کے خلاف جاری مہم کی مکمل حمایت کی اور اس خواہش کا اظہار بھی کیا کہ وہ پاکستان میں کرپشن کے خاتمے کے لئے سعودی طرز عمل کو لاگو کرنے کے خواہاں ہیں۔