Monday, September 16, 2024

حاملہ ماں کا بچے کو بچانے کیلئے دماغ کے کینسر کی کیموتھراپی کرانے سے انکار

حاملہ ماں کا بچے کو بچانے کیلئے دماغ کے کینسر کی کیموتھراپی کرانے سے انکار
April 20, 2016
نیویارک (ویب ڈیسک) کینسر کی تشخیص ہونے کے بعد حاملہ ماں نے بچے کو بچانے کیلئے اپنا علاج کرانے سے انکار کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق نیویارک کی 36سالہ کم وائلا نکورٹ کے پانچ بچے ہیں جن میں سے دو ان کے اپنے جبکہ باقی تین انہوں نے گود لیے ہیں۔ وائلانکورٹ ایک روز سر درد کی شکایت پر ہسپتال گئیں۔ طبی معائنے کے بعد انکشاف ہوا کہ اس کے دماغ میں کینسر ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق دماغ کے کینسر کے علاج کیلئے ان کی کیموتھراپی ضروری ہے تاہم حاملہ ماں نے اپنے بچے کو کسی بھی قسم کی تابکاری کے اثرات سے محفوظ رہنے کیلئے اپنا علاج نہ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ اپنے بچوں میں مصروف رہتی ہے اور بچوں کی خاطر ہی اس نے اپنے سر درد کی شکایت پر ہسپتال کا رخ کیا جہاں پتا چلا کہ اس کی وجہ دماغ کا کینسر ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ کینسر کو کیموتھراپی کے ذریعے اسی مرحلے پر قابو کیا جا سکتا ہے مگر اس سے ماں کے پیٹ میں موجود بچے کی زندگی کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ متاثرہ خاتون کے شوہر فِل وائلانکورٹ کا کہنا ہے ان کی بیوی وہ سب کچھ کرنے کو تیار ہے جس کے ذریعے بچے کی جان کو خطرات سے بچایا جا سکے۔ دوسری جانب مسز وائلانکورٹ کا کہنا ہے بچوں نے انہیں بچایا ہے اور اب ان کی باری ہے کہ وہ اس بچے کو بچائیں۔ Kim_Vaillancourt