Thursday, April 25, 2024

 جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے باوجود ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں نمایاں کمی

 جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے باوجود ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں نمایاں کمی
June 19, 2015
اسلام آباد(92نیوز)جی ایس پی پلس کا درجہ ملنے کے باوجود پاکستان کی ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں  مسلسل کمی  ہو رہی ہے ۔ وزارت ٹیکسٹائل کا کہنا ہے پنجاب کی ٹیکسٹائل صنعتوں کو سال میں ایک سو بیس  روز گیس فراہم کی گئی  برآمدات کیسے بڑھیں گی۔ تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی ٹیکسٹائل نے ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مسلسل کمی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کو دوگنا کرنے کے حکومتی دعوے جھوٹے ثابت ہورہے ہیں۔ واضح رہے کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائےٹیکسٹائل انڈسٹری کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں چیئرمین کمیٹی سینیٹرمحسن عزیز کی صدارت میں منعقد ہوا سیکرٹری ٹیکسٹائل امیر مروت نے آگاہ کیا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر کی پیداوار میں اور خام کپاس کی برآمدات میں اس سال 14 فیصد کمی ہوئی 9 ماہ میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات 1.37 ارب ڈالر رہی پنجاب کی ٹیکسٹائل کی صنعتوں کو گیس کے شدید بحران کا سامنا کر نا پڑا۔ پنجاب کی صنعتوں کو سال میں صرف 120 روز گیس فراہم کی گئی ہے برآمدات کس طرح بڑھائی جاسکتی ہیں۔ سینیٹر سلیم ایچ مانڈوی والا نے کہا کہ پچھلے تین سال سے ٹیکسٹائل برآمدات کم رہیں جس کی وجہ وزیر کا نہ ہونا ہے جس پر کمیٹی نے وزیر اعظم کو ٹیکسٹائل وزیر کی تقرری کی سفارش کر دی ۔ بریفنگ میں آگاہ کیا گیا کہ ٹیکسٹائل سیس صرف ایک کروڑ 50 لاکھ روپے سالانہ وصول ہوتا ہے سیس کی وصولیاں بڑھانے کیلئے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا جارہا ہے سینیٹر محسن عزیز نے تشویش کا اظہار کیا کہ حکومت کی طر ف سے یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کو دوگنا کیا جائے گا لیکن جی ایس پی پلس کے ہونے کے باوجود ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں کمی واقع ہوئی ہے اگر ٹیکسٹائل سیکٹر کی یہی کارکردگی رہی تو ڈر ہے کہ کہیں انڈسٹری جی ایس پی پلس کی سہولت ضائع نہ کر دے ۔