Friday, April 26, 2024

جہلم میں بھی پولیس نے آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی

جہلم میں بھی پولیس نے آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تیار کرلی
October 24, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) حکومت کی آزادی مارچ روکنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ جہلم میں بھی پولیس نے آزادی مارچ سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی تیار کر لی۔ کے پی سے پنجاب اور اسلام آباد جانے والے راستوں پر کڑے پہرے، اٹک، ڈیرہ اسماعیل خان، ایبٹ آباد اور جہلم میں راستے بند کر دیئے گئے۔ جہلم پولیس نے آزادی مارچ کے شرکاء کو دریائے جہلم اور منگلا پل پر روکنے کے انتظامات مکمل کر لئے۔ پل بلاک کرنے کیلئے کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع ہو گئی۔ پولیس نے سڑکیں بلاک کرنے کیلئے ایک درجن سے زائد کنٹینر پکڑ لیے۔ ایبٹ آباد میں سیکورٹی گارڈ اور پولیس نے مشترکا مشقیں کیں۔ سرکاری اسکولوں کے 2 ہزار سکیورٹی گارڈز بھی خصوصی ٹرینگ کا حصہ بنے۔ عوام کے جان ومال کے تحفظ کیلے کسی بھی وقت ضرورت پڑنے پر طلب کیا جا سکے گا۔ اٹک میں پولیس کی ڈنڈا بردار فورس کو مختلف مقامات پر ٹھہرا دیا گیا۔ اٹک پل کے اطراف میں ہوٹل اور دیگر مقامات خالی کرا لئے گئے۔ حسن ابدال میں پولیس فورس کی رہائش کیلئے سرکاری اسکولوں میں چھٹیاں کر دی گئیں۔ ڈیرہ اسماعیل خان میں آزادی مارچ روکنے کیلئے ڈیرہ پولیس متحرک ہو گئی۔ ملک کے مختلف حصوں سے آنے والے کنٹینرز کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی۔ پنجاب سے ملنے والے راستوں کو بند کیا جارہا ہے۔ جے یو آئی ف نے آزادی مارچ کو اپنا آئینی حق قرار دیتے ہوئے کنٹینر رکھ کر راستے بند کرنے کا اقدام پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ ادھر آزادی مارچ سے متعلق انتظامی حکمت عملی مرتب کرنے کیلئے وزارت داخلہ اسلام آباد میں اہم اجلاس ہوا۔ اجلاس میں آزادی مارچ کے اسلام آباد داخلے کی حکمت عملی پر مشاورت ہوئی۔ فیصلہ کیا گیا ہے کہ مذاکرات ناکام ہونے پر 29 اکتوبر کو اسلام آباد کے تمام داخلی راستے بند کر دئیے جائیں گے۔ 26 اکتوبر کو مختلف صوبوں سے منگوائی گئی اضافی نفری اسلام آباد پہنچ جائے گی۔ اضافی نفری کیلئے سرکاری عمارتیں خالی کروا لیں۔ پولیس افسران، اہلکاروں اور اسپتال کے سٹاف کی چھٹیوں کا حکم ثانی منسوخ کی جائیں گی۔