Friday, March 29, 2024

جہانگیرترین کی شوگر ملز کیخلاف ایف آئی اے کی تحقیقات لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج

جہانگیرترین کی شوگر ملز کیخلاف ایف آئی اے کی تحقیقات لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج
August 20, 2020
 لاہور (92 نیوز) جہانگیرترین کی شوگر ملز کیخلاف ایف آئی اے کی تحقیقات لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی گئی۔ جسٹس محمد وحید خان نے جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے کمپنی سیکرٹری سمیت دیگر افسران کی درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست میں ایس ای سی پی، وزارت داخلہ، مرزا شہزاد اکبر، واجد ضیاء سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار نے موقف اختیار کیا گیا کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے ایف آئی اے اور ایس ای سی پی کو شوگر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کرنے کا حکم دیا  ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب نے شوگر ملز کیخلاف تحقیقات 90 روز میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ شوگر انکوائری رپورٹ کیلئے نام نہاد جے آئی ٹی تشکیل دی گئی۔ چینی انکوائری تحقیقات کیلئے کارپوریٹ فراڈ کا بے بنیاد الزام عائد کیا گیا ہے۔ وفاقی کابینہ نے شوگر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں شوگر ملز کیخلاف کارروائی کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ کسی فرد کو مجرم ٹھہرائے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی نے غیر قانونی طور پر ایف آئی اے اور ایس ای سی پی کو کمپنی کیخلاف کارروائی کی ہدایت کی۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ محض قیاس آرائیوں اور اندازوں پر مشتمل ہے۔ ایف آئی اے کا طلبی نوٹس جاری کرنا آرٹیکل 4، 5، 10 اے اور 25 کیخلاف ورزی ہے۔ مرزا شہزاد اکبر کی ہدایات پر ایف آئی اے میں شروع کی گئی تحقیقات غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کی جائے۔ وفاقی کابینہ کی طرف سے شوگر انکوائری رپورٹ کی روشنی میں تحقیقات کی منظوری غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کی جائے۔ ایف آئی اے کی طرف سے جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز کے افسران کی طلبی کے نوٹسز کالعدم کئے جائیں۔ درخواست کے حتمی فیصلے تک وفاقی حکومت اورایف آئی اے کے درخواستگزار کیخلاف تمام فیصلے اور نوٹس معطل کیے جائیں۔ عدالت نے جہانگیر ترین کی شوگر ملز کیخلاف ایف آئی اے تحقیقات فوری طور پر روکنے کی استدعا مسترد کر دی ۔ عدالت نے کیس کی سماعت 14 ستمبر تک ملتوی کرتے ہوئے ایف آئی اے سے رپورٹ طلب کر لی ۔