Saturday, May 11, 2024

لیجنڈ گلوکار شوکت علی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے

لیجنڈ گلوکار شوکت علی طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے
April 2, 2021

لاہور (92 نیوز) اپنے ملی نغموں اور فوک گلوکاری سے لہو کو گرمانے والے لیجنڈ گلوکار شوکت علی انتقال کر گئے، وائس آف پنجاب کے خطاب اور پرائیڈ آف پرفارمنس سے نوازا گیا، وہ جگر کے عارضے میں مبتلا اورسی ایم ایچ لاہور میں زیرعلاج تھے۔

برصغیر میں فوک گائیکی کا رانجھا کہلانے والے گلوکار شوکت علی 3 مئی 1944 کو بھاٹی گیٹ لاہور میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام فقیر علی تھا جو پیشے کے اعتبار سے درزی تھے۔ موسیقی کی تعلیم بڑے بھائی عنایت علی سے حاصل کی۔

1963 میں فلم ’’ ماں کے آنسو ‘‘ میں پہلی مرتبہ گانے کا موقع ملا جبکہ بطور گلوکار ان کی دوسری فلم ’’ تیس مار خان‘‘ تھی۔

شوکت علی نے فوک گائیکی کے ساتھ غزلیں بھی گائیں جو شائقین میں بہت مقبول ہوئیں۔
شوکت علی نے 1965 کی جنگ میں جوجنگی ترانے گائے انہوں نے گھر گھردھوم مچائی۔ یہ گیت آج بھی لہو گرما دیتے ہیں۔

فوک گائیکی میں شوکت علی کا اندا ز ہمیشہ نا قابل فراموش رہے گا۔

ہمہ جہت شخصیت کے مالک شوکت علی نے دو فلموں کفارہ اور اکبرا میں اداکاری کے جوہر بھی دکھائے۔ پنجابی میں ان کے دو شعری مجموعے شائع ہوئے۔

1990 میں حکومت پاکستان کی جانب سے پرائیڈ آف پرفارمنس سے بھی نوازا گیا۔