Saturday, April 20, 2024

  جوڈیشل کمیشن نے  2013 کے عام انتخابات کو عوامی امنگوں کےعکاس قرار دےدیا

   جوڈیشل کمیشن نے  2013 کے عام انتخابات کو عوامی امنگوں کےعکاس قرار دےدیا
July 23, 2015
اسلام آباد(92نیوز)دو ہزار تیرہ کے الیکشن میں منظم دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کرنےوالے عدالتی کمیشن نے قرار دیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی کمزوریوں کے باوجود دو ہزار تیرہ کے انتخابات شفاف اور قانونی تھے،انتخابات میں منظم دھاندلی کا کوئی ثبوت نہیں ملااور یہ ا نتخابات عوامی امنگوں کے عکاس بھی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دو ہزار تیرہ کے انتخابات میں منظم دھاندلی کے الزامات پر مسلم لیگ ن کی حکومت اورتحریک انصاف کے درمیان معاہدے کے تحت عدالتی کمیشن بنایا گیا تھا،اس عدالتی کمیشن نے تحریک انصاف ،مسلم لیگ ن  پیپلز پارٹی سمیت تمام جماعتوں کا موقف سننے کے بعد انکوائری رپورٹ وزارت قانون کو بھجوادی جسے حکومت نے عام کر دیا ہے۔ اس انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  تحریک انصاف کا جوڈیشل کمیشن کا مطالبہ مکمل طور غلط نہیں تھا شواہد کے مطابق الیکشن کمیشن کے انتظامات میں خامیاں ثابت ہوئیں تاہم انتظامی کمزوریوں کے باوجود دو ہزار تیرہ کے انتخابات قانونی اور شفاف تھے۔ انکوائری رپورٹ میں کہا گیا کہ  انتخابات میں دھاندلی یا ان پر اثر انداز ہونے کے شواہد کوئی بھی فریق پیش نہیں کر سکا، کمیشن کے سامنے پیش کئے گئے شواہد میں بھی منظم دھاندلی ثابت نہیں ہو سکی جن افراد پر دھاندلی کے الزامات عائد کئے گئے ان کے خلاف ڈھوس شواہد نہیں ملے۔ الیکشن کمیشن کے بہتر انتظامات نہ ہونے کے باوجود الیکشن کو مجموعی طور پرغیر شفاف نہیں کہا جا سکتا۔ انکوائری کمیشن نے قرار دیا کہ  کمیشن کے سامنے پیش کئے گئے شواہد سے ثابت نہیں ہوتا کہ انتخابات عوامی مینڈیٹ کے عکاس نہیں۔