Sunday, September 8, 2024

جون 2015ءسیارہ زمین کیلئے گرم ترین مہینہ تھا: امریکی ماہرین

جون 2015ءسیارہ زمین کیلئے گرم ترین مہینہ تھا: امریکی ماہرین
August 23, 2015
واشنگٹن (ویب ڈیسک) 2015ءکا موسم گرما بعض حوالوں سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ براعظم ایشیا اور امریکہ تو اس کی زد میں رہے ہی مگر حیران کن بات یہ تھی کہ دنیا کے سرد خطے بھی اس کی لپیٹ میں رہے اور یورپ میں اس کی لہر نے ماہرین کو پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ 10 گرم ترین مہینوں میں سے 9 وہ ہیں جن کا تعلق 2005ءکے بعد کے عرصے سے ہے۔ امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ اب تک کے ریکارڈ کے مطابق اس سال جولائی گرم ترین مہینہ تھا اور بتایا جاتا ہے کہ یقینی طور سال 2015ء تاریخ کا گرم ترین سال ثابت ہو سکتا ہے۔ جنوری سے اوسط عالمی درجہ حرارت بیسویں صدی کے اوسط درجہ حرارت کے مقابلے میں 0.85 ڈگری زیادہ تھا جو کہ جنوری سے جولائی تک اب تک ریکارڈ کیا گیا گرم ترین درجہ حرارت تھا۔ دنیا کے وہ علاقے جہاں جولائی میں موسم گرم تھا مغربی یورپ خاص کر آسٹریا، برطانیہ، فرانس، نیدرلینڈ اور مشرق وسطیٰ شامل تھے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا گرم ہورہی ہے، یہ مسلسل گرم ہورہی ہے اور یہ ہمارے پاس موجود ڈیٹا میں بار بار دیکھا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گرم ترین مہینوں کا ریکارڈ اکٹھا کرنے کا سلسلہ 1880ءمیں شروع ہوا تھا اور 2005ءتک 10 میں سے نو گرم ترین مہینے جولائی کے ہی ریکارڈ ہوئے۔ ماہرین کے مطابق اب ہم قطعی طور پر کہہ سکتے ہیں کہ ریکارڈ کے مطابق 2015ءگرم ترین سال ہے۔