Thursday, April 25, 2024

جواہر لال یونیورسٹی پر حملے کیخلاف مظاہروں نے مودی حکومت کو ہلا کر رکھ دیا

جواہر لال یونیورسٹی پر حملے کیخلاف مظاہروں نے مودی حکومت کو ہلا کر رکھ دیا
January 7, 2020
ممبئی (92 نیوز) جواہر لال یونیورسٹی پر حملے کے خلاف مظاہروں نے مودی حکومت کو ہلا کر رکھ دیا، ممبئی میں گیٹ وے آف انڈیا پر احتجاج کرتے طلبا کو پولیس نے اٹھا دیا، دہلی پولیس نے تعصب کا مظاہرہ کرتے ہوئے پر حملے میں زخمی ہونے والی سٹوڈنٹ یونین کی صدر آئشی گھوش کیخلاف مقدمہ درج کر لیا۔ بھارت میں مودی حکومت کی فسطائیت عروج پر پہنچ گئی،،، لیکن معاشرے کے تمام اہل ضمیر بھی خم ٹھونک کر میدان میں آ چکے ہیں۔ ممبئی میں اتوار کی رات سے گیٹ وے آف انڈیا پر احتجاج کرتے طالب علموں کو آج پولیس نے زبردستی اٹھا دیا۔ پولیس والے طلبا کو گھسیٹ کر گاڑی میں ڈالتے رہے۔ لیکن طلبا کے حوصلے پست نہیں ہوئے اور وہ وہاں سے 2 کلومیٹر دور آزاد میدان میں جا کر بیٹھ گئے ہیں۔ اس سے پہلے رات کو گیٹ وے آف انڈیا پر طلبہ نے خوب احتجاج کیا جس میں شامل ایک خاتون نے ’’ کشمیر کو آزاد کرو‘‘ کا پوسٹر لہرا کر بھارت کے ایوانوں میں کھلبلی مچا دی۔ دوسری جانب نئی دہلی کی پولیس کا تعصب کھل کر سامنے آ گیا، بجائے کہ دہلی پولیس جے این یو پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرتی اس نے الٹا حملے میں زخمی ہونے والی سٹوڈنٹ یونین کی صدر آئشی گھوش سمیت 8 افراد کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ مقدمے میں ان تمام افراد پر 4 جنوری کو یونیورسٹی کا سرور روم توڑنے کا الزام لگایا گیا ہے۔