Friday, May 17, 2024

جو پیسہ تعلیم پر خرچ ہونا تھا، اس سے بیرون ملک محلات خریدے گئے، وزیراعظم

جو پیسہ تعلیم پر خرچ ہونا تھا، اس سے بیرون ملک محلات خریدے گئے، وزیراعظم
December 9, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) جو پیسہ تعلیم پر خرچ ہونا تھا، اس سے بیرون ملک محلات خریدے گئے، وزیراعظم نے کرپشن کیخلاف پنجاب حکومت کی ایپ لانچ کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کرپٹ انسان عوام کا دشمن ہے، ملتان کے لوگ کہتے ہیں میٹرو نہیں چاہیے لیکن بنا دی گئی، وہ آج خالی چل رہی ہے، عجیب باتیں سنتے ہیں کہ کھاتا ہے تو لگاتا بھی ہے، کرپشن کے خلاف پنجاب حکومت کی کارکردگی زبردست ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے یہ ایپ لانچ کرکے بہت خوشی ہورہی ہے، یہ ایپ پاکستان کو ایک ماڈرن سوسائٹی بنانے میں مدد کرے گی، میں وزیراعلیٰ پنجاب سے درخواست کروں گا کہ اس کی تشہیر بھی کریں، عوام کو پتہ ہی نہیں ہے کہ کرپشن سے ان پر کیا اثر پڑ رہا ہے، عوام کرپٹ لوگوں پر پھول پھینک کر زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں۔ لوگوں کو اس کا اندازہ تب ہوگا جب عوام کو آپ بتائیں گے۔ عمران خان کہتے ہیں کہ دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت چین کی ہے، چین کے صدر کی پذیرائی کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے وزیروں کے لیول کے 400 لوگوں کو کرپشن پر جیل میں میں ڈالا۔ کرپشن کے خلاف بیروت میں آج عوام سڑکوں پر ہے، چلی میں بھی لوگ کرپشن کے خلاف سڑکوں پر نکلے ہوئے ہیں، یہ نیا زمانہ ہے، سوشل میڈیا کا زمانہ ہے، پہلے کرپشن چھپ جاتی تھی، اب نہیں چھپ سکتی، عوام کو دنیا میں احساس ہوگیا ہے کہ کرپشن کے ساتھ ہمارا ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، دنیا میں جو قومیں سب سے پیچھے ہیں وہ کرپشن کی وجہ سے ہیں۔ انہوں نے دوران خطاب کہا کہ کانگو میں ہیرے ہونے کے باوجود غریب ترین ملک ہے، سوئٹزرلینڈ میں وسائل نہ ہونے کے باوجود امیر ترین ملک ہے، ایک ایڈوانس اور ماڈرن سوسائٹی سب سے زیادہ توجہ کرپشن پر دیتی ہے، مہذب ممالک میں کرپٹ لوگوں کو نہیں چھوڑا جاتا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب کسی معاشرے میں کرپشن بڑھ جاتی ہے عوام پر خرچ ہونے والا پیسہ کرپٹ لوگوں کی جیبوں میں چلا جاتا ہے۔ کرپٹ لوگ اپنا پیسہ بینک میں رکھنے کی بجائے ٹی ٹی کے ذریعے ملک سے باہر بھجوا دیتے ہیں، اس طرح وہ ملک کا دوگنا نقصان کرتے ہیں،جب وہ پیسہ ملک سے باہر بھجواتے ہیں تو ڈالر لینے پڑتے ہیں جس سے روپے کی قدر میں کمی ہوتی ہے، جب روپے کی قدر کم ہوتی ہے تو مہنگائی میں اضافہ ہوجاتا ہے۔ وزیراعظم بولے کہ امپورٹ کی گئی ہر چیز مہنگی ہوجاتی ہے، کرپٹ معاشروں میں سرمایہ کاری نہیں آتی، اس وقت پاکستان کا سب سے بڑا اثاثہ اوورسیز پاکستانیز ہیں، اگر ہم کرپشن کے اوپر قابو پالیں تو جتنا پیسہ ہمارے اوورسیز پاکستانیز کے پاس ہیں اگر وہ پاکستان میں انویسٹ کرنا شروع کردیں تو پاکستان معاشی طور پر مضبوط ہوجائے، جب میں ان سے پوچھتا ہوں تو وہ کہتے ہیں کہ ہم پاکستان میں انویسٹ نہیں کرسکتے کیونکہ وہاں رشوت مانگتے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جب ہمارے نوجوان کو سمجھ آگئی اور وہ کرپٹ لوگوں کے پیچھے گئے تو نیا پاکستان بنے گا، حکومت کی اربوں کھربوں کی زمینیں ہیں جن پر لوگ قبضہ کرکے بیٹھے ہیں، عوام ان زمینوں کو اپنا نہیں سمجھتی، اگر وہ انہیں اپنا سمجھیں تو وہ انہی کے لیے استعمال ہو۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کرپشن کے خلاف کیے گئے اقدامات کو اجاگر کریں، امریکہ میں 30 سال بعد بھی بدعنوان لوگوں کو پکڑا جاتا ہے، بدعنوان معاشروں میں سرمایہ کاری نہیں ہوتی، کرپشن کے باعث ایسے منصوبے بن جاتے ہیں جن کی ضرورت ہی نہیں، ملتان میٹرو پر اربوں روپے ضائع کر دیئے گئے، کرپشن کے خلاف جہاد میں پوری قوم کو کردار ادا کرنا چاہئے۔