Thursday, April 18, 2024

جنک فوڈ اور ہماری صحت

جنک فوڈ اور ہماری صحت
March 2, 2015
زبان اور طبیعت کے مطابق نئے نئے ذائقوں کے شائق لوگ اکثر جنک فوڈ کے عادی ہوتے جا رہے ہیں۔ جنک فوڈ میں برگر، فرنچ فرائیز، آئس کریم، سینڈوچ، پیسٹری، کیک، چاکلیٹ، سافٹ ڈرنکس اور سٹارٹر آئٹمز جیسی مرغوب اور چٹخارے دار غذائیں شامل ہیں جن کا بچہ ہو یا بڑا ہر کوئی گرویدہ ہو جاتا ہے۔ جنک فوڈز بظاہر تو بالکل ہلکی پھلکی لگتی ہیں لیکن کا ان بے جا استعمال ہماری زندگیوں اور صحت پر انتہائی برے اثرات مرتب کرتا ہے یقیناً یہ انتہائی خطرناک رحجان ہے۔ یہ غذائیں تمام عمر کے لوگوں کے کے لیے زہر قاتل کا کام کرتی ہیں۔ جنک فوڈ کے ساتھ کولڈ ڈرنکس کا استعمال بھی بہت عام ہے۔ ہماری نوجوان نسل اور بچوں کو رغبت دلانے کے لیے خوشنما اشتہارات کا سہارا لیا جاتا ہے۔ جنک فوڈ کو غیرمحسوس طریقے سے ہماری زندگیوں کا لازم وملزوم حصہ بنائے جانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ نوجوان اور بچے بہت زیادہ تعداد میں جنک فوڈ کی طرف راغب ہو رہے ہیں جو کہ انتہائی نقصان دہ عمل ہے۔ جنک فوڈ کے نقصانات بارے حقائق جاننے کے لیے مغرب میں بہت سارے مطالعاتی جائزے کیے گئے ہیں۔ اس ضمن میں طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ جنک فوڈ کے استعمال سے جسم پر ہونے والے برے اثرات جنک فوڈ کے ترک کرنے اور صحت بخش غذائوں کا استعمال شروع کرنے کے باوجود رہتے ہیں۔ مشاہدے کے بعد یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بہت زیادہ جنک فوڈ کا استعمال یادداشت ختم کرنے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق جنک فوڈ کا استعمال نہ صرف موٹاپے کا باعث بنتا ہے بلکہ کم عمر بچوں میں شوگر لاحق ہونے کا خدشہ بھی رہتا ہے اور دیگر کئی بیماریوں کا باعث بھی بن سکتا ہے۔ ایک اور مشاہدے میں یہ بات سامنے آئی کے جنک فوڈ کا مسلسل استعمال بالغ خواتین میں چھاتی کے سرطان کے امکانات کو بڑھا دیتا ہے۔ اس سے خواتین کا مدافعتی نظام انتہائی کمزور ہو جاتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ خواتین کو جنک فوڈ سے مکمل اجتناب برتنا چاہیے۔ جنک فوڈ کا استعمال زیادہ مقدار میں کھانے کی طرف بھی مائل کرتا ہے جبکہ مطالعاتی جائزے سے پتہ چلا کہ لوگ کوکین اور ہیروئین جیسے نشوں کی طرح ’’جنک فوڈ‘‘ کھانے کے عادی ہو جاتے ہیں جبکہ صحت بخش خوراک کا استعمال فرحت کا احساس دلاتا ہے۔ کبھی کبھار کے لیے جنک فوڈ کا استعمال زیادہ نقصان ثابت نہیں ہوتا مگر اس کا مسلسل استعمال یقیناً بہت سی بیماریوں کو جنم دیتا ہے۔ مختلف ممالک میں صحت عامہ کے ادارے جنک فوڈ کے نقصانات سے آگاہی کے بعد اس کے خلاف عوام میں شعور اجاگر کر رہے ہیں اور اس پر پابندی لگانے بارے سوچا جا رہا ہے۔ مغرب جہاں سے جنک فوڈ کا طوفان پچاس سال پہلے امڈا تھا، وہ بھی اب جنک فوڈ کے ان گنت نقصانات سے آگاہ ہونے کے بعد اس سے تائب ہو چکے ہیں جبکہ ہمارے ہاں جنک فوڈ کو بہتر معیار زندگی کی علامت سمجھا جاتا ہے جبکہ بادی النظر میں ہم اپنی آنے والی نسلوں کی تباہی کا سامان کر رہے۔