Wednesday, April 24, 2024

جنسی سکینڈلز نے ٹرمپ کو ارلی ووٹنگ میں شکست کا مزہ چکھا دیا

جنسی سکینڈلز نے ٹرمپ کو ارلی ووٹنگ میں شکست کا مزہ چکھا دیا
October 30, 2016
نیویارک (ویب ڈیسک) امریکہ میں صدارتی انتخابات میں صرف گیارہ دن باقی رہ گئے ہیں۔ ارلی ووٹنگ میں بھی ڈیمو کریٹ امیدوار ہلری کلنٹن کا پلڑا بھاری ہے۔ ارلی ووٹرز کے سروے میں ہلری کو اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ پر پندرہ پوائنٹس کی برتری حاصل ہے۔ خبر رساں ادارے رائٹرز کے ارلی ووٹرز سروے کے مطابق ڈیموکریٹ امیدوار ہلری کلنٹن کو ریاست اوہائیو اور ایریزونا میں برتری حاصل ہے جبکہ ری پبلکن پارٹی کا گڑھ سمجھی جانے والی ریاستوں جارجیا اور ٹیکساس میں بھی ہلری کو ٹرمپ پر سبقت حاصل ہے۔ انیس لاکھ امریکی ارلی ووٹنگ کا فائدہ اٹھاکر الیکشن سے پہلے ووٹ ڈال چکے ہیں۔ اب تک کی ارلی ووٹنگ کے تناسب سے بیس فیصد الیکٹورل ووٹوں کا فیصلہ بھی ہو چکا ہے۔ الیکٹورل ووٹوں میں ہلری کلنٹن مجموعی طورپر ٹرمپ سے آگے ہیں۔ صدارتی الیکشن میں کامیابی کے لیے دو سو ستر الیکٹورل ووٹ درکار ہیں اور سروے کے مطابق ہلری کلنٹن کو تین سو بیس الیکٹورل ووٹ ملنے کا قوی امکان ہے۔ ڈیموکریٹ امیدوار ہلری کلنٹن کو اپنے وزارت خارجہ کے دور میں ذاتی ای میل سرور کے استعمال جبکہ ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات کا سامنا ہے۔ ادھر ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہلری کلنٹن نے فلوریڈا میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایف بی آئی ان کی ای میلزسے متعلق تمام تحقیقات منظر عام پر لائے۔ ہلری کا کہنا ہے کہ وہ پراعتماد ہیں کہ مزید تحقیقات کے نتائج بھی جولائی میں ایف بی آئی کی طرف سے کی گئی تفتیش سے زیادہ مختلف نہیں ہوں گے۔ ادھر ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کولوراڈو میں ریلی سے خطاب میں کہا کہ ہلری اپنے وزارت خارجہ کے دورمیں ذاتی ای میلز سرور استعمال کر کے جرم کی مرتکب ہوئیں۔ یہ سب کچھ انہوں نے جان بوجھ کر کیا۔