Saturday, April 20, 2024

جنرل قمر جاوید نے 29نومبر2016 کو  بحیثیت آرمی چیف ذمہ داریاں سنبھالیں

جنرل قمر جاوید نے 29نومبر2016 کو  بحیثیت آرمی چیف ذمہ داریاں سنبھالیں
August 20, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال یعنی فل ٹرم توسیع کردی ہے۔توسیع دینے کا فیصلہ کشمیر کی صورتحال ،ملک اور خطے میں جنرل باجوہ کی امن کاوشوں کے تناظر میں کیا گیا ۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے 29 نومبر 2016ء کو سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی سبکدوشی کے بعد بحیثیت 10ویں آرمی چیف ذمہ داریاں سنبھالیں۔جنرل قمر جاوید باجوہ نے انسداد دہشتگردی کی جنگ کو کامیابی سے آگے بڑھایا، آپریشن ردالفساد، خیبر آپریشنز کا آغاز کیا۔ملک میں امن و امان بہتر ، قبائلی علاقہ جات ، بلوچستان کی ترقی،سی پیک کی ترقی اور کرتارپورراہداری کیلئے کلیدی کردارادا کیا۔ آرمی چیف نے عالمی سطح پر پاکستان کے بہتر تشخص ، دوست ممالک کے ساتھ عسکری سفارتکاری کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔ جنرل قمر جاوید باجوہ خطے میں بھارتی عزائم ،مشرقی سرحد، ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر جنگی حکمت عملی پر مہارت رکھتے ہیں جبکہ دیرپا علاقائی امن کیلئے افغان مفاہمتی عمل میں بھی کلیدی کردارکر رہے ہیں۔ آرمی چیف کے فوجی کیریئر پر نظر دوڑائی جائے تو جنرل باجوہ نشان امتیاز ملٹری  نے 24اکتوبر 1980ءکو 16بلوچ رجمنٹ کوبری فوج میں کمیشن حاصل کیا۔ جنرل  باجوہ نےا سکول آف انفنٹری اینڈ ٹیکٹکس کوئٹہ، کمانڈاینڈ سٹاف کالج کوئٹہ، نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں بحیثیت انسٹرکٹر خدمات سرانجام دیں۔ انفنٹری بریگیڈ میں بریگیڈ میجر اور راولپنڈی کور کے چیف آف سٹاف رہے۔ جنرل قمر جاوید باجوہ نے 16 بلوچ رجمنٹ ، انفنٹری بریگیڈ اور شمالی علاقہ جات فورس کمانڈ کے انفنٹری ڈویژن کی کمان کی ۔ انہوں  نے بیرون ملک سبز ہلالی پرچم کو سربلند رکھاا ور کانگو میں پاک فوج کے دستے کی قیادت کی ، جنرل قمر جاوید باجوہ کور کمانڈر راولپنڈی اور جی ایچ کیو میں انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلویشن بھی رہے۔