Saturday, April 20, 2024

جن لوگوں کو سکیورٹی رسک ہے وہاں سے سکیورٹی واپس نہ لیں ، چیف جسٹس

جن لوگوں کو سکیورٹی رسک ہے وہاں سے سکیورٹی واپس نہ لیں ، چیف جسٹس
April 23, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے غیر متعلقہ افراد کی سکیورٹی ازخود نوٹس کیس میں تمام صوبوں کویکساں فارمولا طے کرنے اورایک ہفتے میں رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا ۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔  چیف جسٹس نے غیرمتعلقہ افراد سے سکیورٹی واپس لینے کی تفصیلات پوچھتے ہوئے کہا کہ میڈیا ہاؤسزسمیت جن لوگوں کو رسک ہے انکی سیکورٹی واپس لینے پرتحٖفظات ہیں ، کسی کی زندگی کوخطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے ۔ چیف جسٹس نے نوازشریف اور اسفند یارولی کی سکیورٹی سے متعلق استفسار کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق نواز شریف کو بطور سابق وزیر اعظم سکیورٹی ملنی چاہیے اسفند یار ولی کا بھی معلوم کر کے بتایا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پنجاب میں 4600 سے زائد افراد سے سکیورٹی واپس لی گئی جہاں غیرمتعلقہ افرارکی سکیورٹی پر ایک ارب 38 کروڑخرچہ بنتا ہے ، ازخود نوٹس لینے کا مقصد ٹیکس کا پیسہ بچانا ہے ۔ آئی جی اسلام آباد نے عدالت میں بتایا کہ وزارت داخلہ کے فراہم کردہ افراد کو ہی سکیورٹی فراہم کی جاتی ہے تاہم معاملات کو دوبارہ دیکھ لیتے ہیں۔ سپریم کورٹ نے تمام صوبوں کوسیکیورٹی کی فراہمی کا فارمولا سے متعلق رپورٹ سات روزمیں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی دوسری جانب سابق وزیر اعظم نواز شریف شاہانہ پروٹوکول کے ہمراہ احتساب عدالت  پہنچے جہاں ان کے ہمراہ 19 گاڑیوں کا قافلہ تھا۔