Tuesday, May 21, 2024

پرویز مشرف کاسیاست میں آنیکا فیصلہ غلط تھا،فوج کا اس سے تعلق نہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر

پرویز مشرف کاسیاست میں آنیکا فیصلہ غلط تھا،فوج کا اس سے تعلق نہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر
October 13, 2018
لندن ( 92 نیوز) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ جمہوریت ہی پاکستان کے لیے کامیابی کا راستہ ہے،ہربرائی کی جڑ فوج نہیں،فوج کے الیکشن میں مداخلت کے ثبوت ہیں تو سامنے لائے جائیں، اصلاحات حکومت کا کام ہے،فوج کا نہیں،مشرف کا سیاست میں آنے کا فیصلہ غلط تھا۔ الیکشن میں دھاندلی دھاندلی کا راگ الاپنے والوں کو جواب مل گیا  ، ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ  حالیہ الیکشن ملکی تاریخ کے  شفاف ترین الیکشن تھے  ، دھاندلی کے الزام لگانے والوں کے پاس ثبوت ہیں تو سامنے لائیں  ۔ میجر جنرل آصف غفور نے واضح کہا کہ جمہوریت ہی پاکستان کے لیے کامیابی کا راستہ ہے،ہربرائی کی جڑ فوج نہیں اور اس وقت ہم بہتری کی جانب گامزن ہیں ،فوج میں احتساب کا اپنا میکانزم ہے ۔ دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ  کی تاریخ ،بلاشبہ پاک فوج کے سنہری کارناموں سے بھری ہے ، ڈی جی آئی ایس پی آر نے  کہا کہ پندرہ برسوں سے فوج دہشت گردی کے خلاف نبردآزما ہے ، اپنے ملک کی خاطر پاک فوج کے جوان جان کی قربانی سے بھی گریز نہیں کرتے ،جس ملک کی فوج کمزورہو جائے وہ ملک ٹوٹ جاتا ہے ،افغانستان میں امن قائم ہونے کی صورت میں کے پی سے چیک پوسٹس ختم کر دیں گے ۔ بھارت کے سرجیکل سٹرائیک کے دعوے کو ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے دیو مالائی کہانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت اگر ایک سرجیکل اسٹرائیک کرے گا تو پاکستان دس کرے گا ،پاک فوج کے جرنیلوں نے ہتھیاراٹھا کر جنگ لڑی  ہے۔ میجر جنرل آصف غفور نے جنرل ریٹائر پرویز مشرف اور راحیل شریف کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ راحیل شریف حکومت کے منظور شدہ معاہدے کے تحت سعودی عرب میں ہیں ،جبکہ پرویز مشرف کا سیاست میں آنا غلط تھا ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر صرف مایوسی پھیلائی جاتی ہے ، پاک فوج کے 7 جنرنیلوں کی دوسرے ممالک میں موجودگی پر باتیں کی جاتی ہیں جبکہ صرف پرو یز مشرف اور راحیل شریف ملک سے باہر ہیں ۔ سی پیک کی حفاظت کون کرے گا ، میجر جنرل آصف غفور نے واضح کہا کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے پاک فوج سی پیک کا محافظ ادارہ ہے،سی پیک سے پاکستان کی معیشت مضبوط ہو گی ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے عدالتی اصلاحات پر بات کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات چار سال پہلے ہو جانی چاہئے تھیں  ، دہشت گردوں کو عام عدالتوں سے سزائیں ملنا چاہئے تھیں۔