Friday, April 19, 2024

جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمان کو پھانسی دے دی گئی

جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمان کو پھانسی دے دی گئی
May 11, 2016
ڈھاکا (ویب ڈیسک) پاکستان سے وفا کا جرم‘ جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے امیر مطیع الرحمان کو بھی پھانسی دے دی گئی۔ حسینہ واجد کی حکومت انتقامی کارروائیوں میں اندھی ہو گئی۔ 1971ءمیں پاکستان کی حمایت کرنے والے کئی افراد کو تختہ دار پر چڑھایا جا چکا ہے۔ واضح رہے کہ مطیع الرحمان نظامی نے رحم کی اپیل دائر کرنے سے انکار کردیا تھا۔ بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق پھانسی سے قبل جیل کے اطراف کی تمام سڑکیں بند جبکہ سنٹرل ڈھاکا جیل کے اردگرد سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔ 73 سالہ مطیع الرحمان نظامی ”البدر تنظیم“ کے سربراہ بھی تھے۔ وہ 1966ءسے 1971ءتک اسلامی جمعیت طلبا بنگلا دیش کے ناظم اعلیٰ جبکہ 2001ءسے 2006ءکے درمیان خالدہ ضیا دور حکومت میں وزیر بھی رہے۔ خیال رہے کہ بنگلا دیشی عدالت کا ٹربیو نل اب تک جماعت اسلامی کے 6 رہنماو¿ں کو پھانسی دے چکا ہے۔ شیخ مجیب کی بیٹی حسینہ واجد نے حکومت سنبھالنے کے بعد 1971ءمیں بغاوت کی مخالفت کرنے والوں کے خلاف کارروائی شروع کی۔