Monday, May 13, 2024

جلیانوالہ قتل عام پر معافی مانگتا ہوں ، سربراہ چرچ آف انگلینڈ

جلیانوالہ قتل عام پر معافی مانگتا ہوں ، سربراہ چرچ آف انگلینڈ
September 12, 2019
امرتسر (ویب ڈیسک ) چرچ آف انگلینڈ کے سربراہ نے امرتسر میں  جلیانوالہ باغ کا دورہ کیا اور 1919 میں انگریزوں کے ہاتھوں ہونے والے قتل عام پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے معافی مانگی ۔ آرچ بشپ آف کنٹربری جسٹس ویلبی نے یادگار پر  الٹا لیٹ کر گڑگڑا کر معافی مانگی اورکہا کہ  چونکہ میں حکومتی عہدیدار نہیں ، اس لئے برطانوی حکومت کی طرف سے تو کچھ نہیں کہہ سکتا لیکن میں اپنی  طرف سے اس بد ترین جرم پر معافی مانگتا ہوں ، یہ جرم برطانوی تاریخ پر لگے گہرے دھبوں میں سے ایک ہے ۔ برٹش انڈیا کی تاریخ کا یہ وحشت ناک واقعہ 13 اپریل 1919 کو پیش آیا تھا، جس میں کم سے کم 370 افراد گولیوں کا نشانہ بنے تھے اور نشانہ بننے والے افراد میں بزرگ، ادھیڑ عمر، نوجوان اور کم عمر لڑکے بھی شامل تھے۔ برطانوی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس واقعے میں 379 افراد گولیوں کا نشانہ بنے تھے، تاہم بعض مؤرخین کے مطابق اس سانحے میں نشانہ بننے والے افراد کی تعداد اس سے ڈھائی گنا زیادہ تھی۔ بعض مؤرخین کے مطابق جلیانوالہ باغ سانحے میں انگریز فوج کی گولیوں کا نشانہ بننے والے افراد کی تعداد ایک ہزار سے زائد تھی۔ یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا تھا جب برٹش انڈیا میں انگریز سرکار نے مارشل لا نافذ کر رکھا تھا اور لوگوں کے ہجوم سمیت ہر طرح کے سیاسی اجتماع اور جلوس پر پابندی عائد تھی۔ تاہم جلیانوالہ باغ میں اکٹھے ہونے والے افراد کسی سیاسی جلسے میں نہیں بلکہ ایک مذہبی و ثقافتی تقریب کے لیے جمع ہوئے تھے۔