Wednesday, April 24, 2024

جعلی بینک اکاونٹس کیس ، نیب نے اپنا جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دیا

جعلی بینک اکاونٹس کیس ، نیب نے اپنا جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دیا
April 12, 2019

 اسلام آباد (92 نیوز) جعلی بینک اکاونٹس اور بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں نیب نے اپنا جواب اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دیا۔

 نیب نے جعلی بینک اکاونٹس اور بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں آصف علی زراری کو ٹف ٹائم دینے کی تیاری کر لی۔

 جعلی بینک اکاونٹس کیس میں جواب میں موقف اختیار کیا کہ ملزم نے درخواست ضمانت میں غلط بیانی کی۔ اپنا اثر ورسوخ استعمال کیا اور نیشنل بینک سے ڈیڑھ ارب کا قرض لے کر دھوکہ دہی سے فرنٹ کمپنی پیرتھینون بنائی۔ ملزم کسی ریلیف کا مستحق نہیں۔

 بلٹ پروف گاڑیوں کے کیس میں نیب نے جواب دیا کہ یو اے ای اور لیبیا سے صدر پاکستان کو گاڑیاں تحفے میں ملیں۔ قانون کے مطابق گاڑیاں سرکاری ملکیت تھیں لیکن ملزم نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی ملی بھگت سے گاڑیاں حاصل کیں اور جعلی بینک اکاونٹس سے پندرہ فیصد ڈیوٹی ادا کی۔

نیب نے دونوں مقدمات میں آصف علی زرداری کی ضمانت مسترد کرنے کی استدعا کر دی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے 10 اپریل کو آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی  عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع  کی تھی۔

 ضمانت میں توسیع کے بعد سابق صدر کے چہرے پر مسکراہٹ کھیلنے لگی ، ایک صحافی نے سوال کیا کہ سر بڑے خوش نظر آرہے ہیں جس پر آصف زرداری نے مسکراتے ہوئے جواب دیا ،اس طرح تو ہوتا ہے ، اس طرح کے کاموں میں۔

 جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف علی زرداری اور فرتال تالپور کی درخواست ضمانت پر جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے دو رکنی بینچ نے سماعت کی تھی۔

 عدالت نے استفسار کیا تھا کہ نیب نے ابھی تک جواب داخل نہیں کرایا؟ ، یہ بتائیں ملزمان کے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں؟، کس انکوائری میں ابھی تک آصف زرداری کو طلب نہیں کیا گیا؟۔

 جسٹس عامر فاروق نے نیب پراسیکیوٹر کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا تھا کہ کہیں آپ ملزمان کو سرپرائز تو نہیں دیں گے؟ ، آپ صرف یہ بتا دیں کہ 8 انکوائریز ہیں دس ہیں یا کتنی ہیں؟۔

 جس پر نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے آگاہ کیا تھا کہ آصف علی زرداری کے خلاف تین انکوائریز اور دو تحقیقات جاری ہیں ، جن کیسز میں طلب نہیں کیا اس کی تفصیل نہیں بتاسکتے۔

 دوران سماعت جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا تھا کہ عدالت میں اتنے حمایتیوں کو کیوں لایا جاتا ہے جس پر فاروق ایچ نائیک نے جواب دیا تھا کہ آصف زرداری نے لوگوں کو آنے سے منع کررکھا ہے۔