Monday, May 13, 2024

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ،فریال تالپور و دیگر کی نظر ثانی کی درخواست

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ،فریال تالپور و دیگر کی نظر ثانی کی درخواست
January 30, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور اور دیگر ملزمان نے سپریم کورٹ میں نظرثانی کی درخواستیں دائر کردیں۔ جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں فریال تالپور کی جانب سے  موقف اختیار کیا گیا کہ قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں  پر مشتمل مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نہیں بنائی جاسکتی،  کیس نیب کو ارسال کرنا غیرقانونی اور بے جا قرار دے د یا۔ فریال تالپور کی جانب سے فاروق ایچ نائیک جبکہ انور مجید اور دیگر کی جانب سے نظرثانی کی درخواست شاہد حامد ایڈووکیٹ اور عائشہ حامد ایڈووکیٹ نے دائر کی گئی ۔ فریال تالپور نے موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے تمام اداروں کی مدد کے باوجود کوئی قابل جرم شواہد تلا ش نہ کرسکا اور بینکنگ کورٹ میں حتمی چالان  داخل کرنے میں بھی ناکام رہا۔ درخواست میں  فریال تالپور نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی قانونی حیثیت اور رپورٹ پر بھی سوالات اٹھا دئیے  اور کہا کہ  قانون کی عدم موجودگی میں مختلف اداروں پر مشتمل جے آئی ٹی بنائی ہی نہیں جاسکتی۔ انہوں نے موقف اپنایا کہ ٹیم نے ہمارے موقف کو شامل کئے بغیر رپورٹ عدالت میں پیش کی ، جو مفروضوں اور شکوک و شبہات پر مبنی ہے ، کیس نیب کو ارسال کرنا بھی غیرقانونی اور بے جا قرار دے دیا ۔ انور مجید اور دیگر نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی نظر ثانی اپیل میں موقف اختیار کیا کہ عدالت کے 7جنوری کے حکم نامے میں قانونی سقم ہیں، ان سقم کو درست کرنا ضروری قرار دیا۔ درخواستوں میں ملزمان نے عدالت سے سات جنوری کے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کردی ۔ آصف علی زرداری پہلے ہی نظرثانی کی درخواست دائر کرچکے ہیں۔