Monday, May 6, 2024

جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس ، سمٹ بینک کے صدر حسین لوائی 12 جولائی کو طلب

جعلی بینک اکاﺅنٹس کیس ، سمٹ بینک کے صدر حسین لوائی 12 جولائی کو طلب
January 4, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاﺅنٹس سے متعلق ازخودنوٹس کیس میں سمٹ بینک کے صدر حسین لوائی کو 12 جولائی کو طلب کر لیا۔ سندھ بینک ،سمٹ اوریو بی ایل کے سربراہوں کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاونٹس ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے چیف جسٹس ثاقب نثار کے استفسار پر بتایا کہ 2010 میں سورس انفارمیشن کی بنیاد پر انکوائری شروع ہوئی، 4  اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی تھی، اب 29 اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے کی پیش کردہ رپورٹ کے مطابق 16 سمٹ بنک، 8 سلک بینک، 5 یو بی ایل کے اکاؤنٹس تھے۔ یہ اکاؤنٹس 7 لوگوں سے متعلق تھے، ان اکاؤنٹس سے 35 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز ہوئیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ  ایف آئی اے جن افراد لڑ رہی ہے اس سلسلے میں آپ کوسپریم کورٹ کی مدد درکار ہو گی، وائٹ کالر کرائم کو پکڑ لیا تو تمام مسائل حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کیا نیب اور ایف آئی اے کی مشترکہ ٹیم نہیں بن سکتی؟،پاناما طرز کی جے آئی ٹی بنائیں جس میں فنانشل ماہرین بھی ہوں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ حسین لوائی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ عدالت نے سندھ بینک ،سمٹ اور یو بی ایل سربراہان اور سی ای اوز کو نوٹس جاری کردیے۔ آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ ان افراد کو آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کریں جبکہ تینوں بینکوں کے سربراہان کے نام بھی فوری طور پر ای سی ایل میں ڈالنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے۔