Monday, May 6, 2024

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، سربراہ جےآئی ٹی نے دوسری پیشرفت رپورٹ پیش کر دی

جعلی بینک اکاؤنٹس کیس ، سربراہ جےآئی ٹی نے دوسری پیشرفت رپورٹ پیش کر دی
January 4, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) جعلی بینک اکاونٹس کیس میں سربراہ جے آئی ٹی احسان صادق نے دوسری پیشرفت رپورٹ پیش کر دی۔ دوران سماعت سربراہ جے ائی ٹی احسان صادق نے دوسری پیش رفت رپورٹ پیش کرتے ہوئے  بتایا کہ  47 ارب روپے کی ٹرانزیکشنز جعلی اکاونٹس سے سامنے آئیں ۔ 36 بے نامی کمپنیوں سے مزید 54 ارب روپے منتقل کیے گئے ۔ کہتے ہیں اب تک کی تحقیقات کے مطابق بہت بڑا فراڈ ہوا۔ سربراہ جے آئی ٹی نے عدالت کو بتایا یہ درست ہے کہ سندھ حکومت کے کئ سرکاری افسران جن کا مقدمہ سے تعلق ہے وہ بیرون ملک منتقل ہو گئے ہیں ۔  جعلی اکاوئنٹس اور کمپنیوں کے ذریعے بھاری رقم منتقل کی گئی ۔ رکشہ ڈرائیور اور فالودے والے کے اکاوئنٹس میں اربوں روپے تھے ۔  دو مردوں کے بھی بینک اکاونٹس کھولے گئے۔ وکیل نیشنل بینک نے عدالت کو بتایا اومنی گروپ نے بینکوں کے 23 ارب دینے ہیں ۔ اومنی گروپ کی تین شوگر ملیں اور ایک چاول کی کمپنی بند ہو چکی ہے۔ عدالت نے بینک کی درخواست پر اومنی گروپ کو نوٹس جاری کر دیا۔ چیف جسٹس نے  کہا  سنا ہے ملزمان ہسپتال منتقل ہو گئے ہیں ۔ انور مجید کو راولپنڈی انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقل کروا دیتے ہیں ۔ سندھ کے ڈاکٹرز کی رپورٹس پر اعتبار نہیں ۔ اسلام آباد میں بہترین سہولیات دیں گے۔ سپریم کورٹ نے 26 اکتوبر کو آئی سندھ کو طلب کرتے ہوئے اومنی گروپ کے وکیل کی جے آئی ٹی رپورٹ فراہم کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔ عدالت نے سندھ حکومت کو ریکارڈ فراہم کرنے کے لیے چار ماہ کا وقت دینے کی استدعا بھی مسترد کر دی۔ چیف جسٹس نے سندھ حکومت کو چار دن میں جے ائی ٹی کو ریکارڈ فراہم کرنے کی ہدایت کرتی ہوئے سماعت 26  اکتوبر تک ملتوی کر دی۔