Monday, May 6, 2024

جعلی بنک اکاونٹس کیس ، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے بحریہ ٹاون کا چھٹا کھٹا کھول دیا

جعلی بنک اکاونٹس کیس ، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے بحریہ ٹاون کا چھٹا کھٹا کھول دیا
January 4, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) کراچی میں بحریہ ٹاؤن کو وسعت کیسے ملی؟ سندھ حکومت اور ماتحت اداروں کا کیا کردار رہا؟ سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو کتنا کمیشن ملا۔ میگا منی لانڈرنگ تحقیقاتی رپورٹ نے  پردہ چاک کر دیا۔ رپورٹ میں سنسنی خیز انکشاف کر دئیے۔ بحریہ ٹاون نے سندھ حکومت اور اسکے ماتحت اداروں کی ملی بگھت سے قومی خزانے کو اربوں کا ٹیکہ لگایا۔ پہلے کراچی سپر ہائی وے پر غیرقانونی طور پر 7 ہزار 220 ایکٹر زمین حاصل کی۔ پھر ملحقہ سرکاری و غیر سرکاری 5 ہزار ایکڑ زمین پر قبضہ کر لیا۔ مجوعی طور پر بارہ ہزار 156 ایکٹر ہتھیائی۔ رپورٹ کے مطابق سرکاری زمین کی الاٹمنٹ میں کمیشن کے پیسے کو چھپانے کیلئے بحریہ ٹاون اور آئیکون ٹاور سمیت زردای گروپ کیساتھ متعدد جوائنٹ ونچر کو بھی سامنے لے آئی۔ رپورٹ کے مطابق بحریہ ٹاون نے کراچی سپر ہائی وے اور کلفٹن میں زمین کی خریداری کیلئے کمیشن کی مد میں 10 ارب 20 کروڑ کی رقم جعلی اکاونٹس میں جمع کرائی جس کے بینیفشری کوئی نہیں بلکہ سابق صدر آصف علی زرداری ہیں۔ کمیشن کی ایک ارب اور 22 کروڑ کی ایک اور رقم فریال تالپور اور 3 ارب 10 کروڑ کی دوسری رقم زرداری گروپ کی ادا کی گئی۔ جعلی اکاونٹس کے ذریعے وصول رقم سے اندرون سندھ ، نواب شاہ ، ٹنڈو آلہ یار میں زرعی زمین کو خریدا گیا اور کاغذوں میں ظاہر کیا گیا۔