Saturday, May 18, 2024

جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف زرداری اور ملک ریاض کو نوٹسز جاری،جائیدادیں منجمد

جعلی اکاؤنٹس کیس، آصف زرداری اور ملک ریاض کو نوٹسز جاری،جائیدادیں منجمد
December 24, 2018
لاہور ( 92 نیوز ) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے جعلی اکاونٹس کے کیس میں شریک چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی آصف علی زرداری اور چیئرمین بحریہ ٹاؤن  ملک ریاض کو نوٹسز جاری کر دئیے ،عدالت نے 28 دسمبر کو جواب طلب کر لیا ۔ جعلی اکاؤنٹس سے متعلق کیس میں  عدالت نے اومنی گروپ کی جائیدادوں کو منجمد کردیا ،عدالتی حکم پر پروجیکٹر عدالت میں لگا کرجوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ چلائی گئی ۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ بلاول ہاؤس کراچی اور لاہور کے پیسے جعلی اکاؤنٹس سے ادا کئےگئے،زرداری گروپ نے53.4 بلین کےقرضےحاصل کئے،اومنی گروپ نےاپنےگروپ کوپانچ حصوں میں تقسیم  کرکےقرضےلئے ۔ بحریہ ٹاؤن کی کلفٹن میں آئیکون ٹاور کی اراضی بھی غیر قانونی ہے،سندھ بنک نے  اومنی کمپنی کو 24 ارب کےقرض دیئے۔ اومنی گروپ سے زرداری گروپ کے ذاتی اخراجات بھی ادا کئے جاتے رہے،اومنی گروپ کی شوگر ملز کے اکاونٹس سے ایک کروڑ بیس لاکھ سے ایک کروڑ پچاس لاکھ روپے تک کی رقم زرداری گروپ کو ذاتی استعمال کے لئے دی جاتی رہی۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق فریال تالپور کے اکاونٹ میں 1.22 ارب روپے کی رقم جمع ہوئی، رقم سے بلاول ہاؤس کراچی، لاہور اور ٹنڈو آدم میں زمین خریدی گئی۔ بلاول ہاؤس لاہور کی اراضی زرداری گروپ کی ملکیت ہے۔ بلاول ہاؤس لاہورپہلے گفٹ کیا گیا تھا ، بعد میں گفٹ واپس کر کے بحریہ ٹاؤن کو آدھی رقم ادا کر دی گئی ، بلاول ہاؤس لاہور کے لیے 17 ارب ادا کیے گئے باقی ادا کرنے ہیں۔ سندھ بنک نے  اومنی کمپنی کو 24 ارب قرض دیئے، سندھ بنک کے اثاثے 16 ارب اور قانون کے مطابق 4ارب قرض دے سکتے تھے۔ سندھ بنک کے تمام قرضے ری شیڈول ہوئے، 1997 میں اومنی کمپنی تشکیل دی گئی ہے جس نے مزید چھ کمپنیاں بنائیں۔ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے مطابق  اب اومنی گروپ کی 83 کمپنیاں ہیں، کے ڈی اے  نے اومنی کے نام مندر ، لائبریری اور عجائب گھر کے پلاٹ منتقل کئے، پلاٹس پہلے رہائشی پھر کمرشل کر کے فروخت کر دیئے گئے۔ جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیاساٹھ منزلہ آئیکن ٹاور کلفٹن میں واقع ہے، بحریہ گروپ اور ڈنشا کے اس میں شیئرز ہیں،باغ ابن قاسم کی زمین بھی اس آئیکن ٹاور میں آتی ہے۔ چیف جسٹس کے استفسار پر جے آئی ٹی رکن نے بتایا کہ ڈنشا آصف علی زرداری کا فرنٹ مین ہے،آئیکن ٹاور غیر قانونی طور پر سرکاری زمین پر کھڑا کیا گیا ہے۔ آئیکون ٹاورمیں آصف زرداری گروپ کے پچاس فیصد شیئرز ہیں،بحریہ گروپ کے زین ملک نے27 ارب اس پرخرچ کئے۔1.2 ارب روپے فریال تالپور کے اکاؤنٹ سے گئے، فریال تالپور کے اکاؤنٹس سے لاہور بلاول ہاؤس اور ٹنڈو الہ یار کی زمین خریدی گئی۔ عدالتی حکم پر اومنی گروپ کی جائیدادوں کا تخمینہ لگایا گیا جو اب قیمت کم ہو گئی،یہ ہر بار کمپنی تبدیل کر کے ادائیگیاں کرتے رہے،،پہلے یہ 23 کمپنیاں تھیں اور دوہزارآٹھ سےدوہزاراٹھارہ تک تراسی کمپنیاں بن چکی ہیں۔