Sunday, September 8, 2024

جسٹس جواد ایس خواجہ تاریخ کے منفرد ترین جج ہیں : چیف جسٹس سپریم کورٹ کے حالات زندگی پر 92نیوز کی خصوصی رپورٹ

جسٹس جواد ایس خواجہ تاریخ کے منفرد ترین جج ہیں : چیف جسٹس سپریم کورٹ کے حالات زندگی پر 92نیوز کی خصوصی رپورٹ
August 17, 2015
اسلام آباد (92نیوز) جسٹس جواد ایس خواجہ پاکستان کے 23ویں چیف جسٹس ہیں۔ دس ستمبر 1950ءکو وزیر آباد میں ربڑ مینوفیکچرنگ کے مقامی تاجر خواجہ سجاد نبی کے گھر پیدا ہونے والے بیٹے کا نام جواد سجاد خواجہ رکھا گیا جسے بعد میں دنیا نے جسٹس جواد ایس خواجہ کے نام سے جانا۔ چیف جسٹس جواد ایس خواجہ نے انیس سو تہتر میں پنجاب یونیورسٹی لاءکالج سے ایل ایل بی کیا۔ بعد میں وہ کیلیفورنیا یونیورسٹی بارکلے چلے گئے جہاں سے ایل ایل ایم کا امتحان پاس کیا۔ بطور ایڈوکیٹ کافی عرصہ تک پریکٹس کی، بعد میں جج لاہور ہائی ورٹ بنا دیئے گئے۔ دو ہزار سات کے عدالتی بحران اور سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کو معزول کیے جانے کے بعد جسٹس جواد ایس خواجہ پہلے جج تھے جنہوں نے اپنے ضمیر کی آواز سنتے ہوئے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد وہ تین سال تک ایک نجی یونیورسٹی میں بطور معلم فرائض انجام دیئے۔ مئی دو ہزار نو میں جسٹس جواد ایس خواجہ سپریم کورٹ میں جج بنادیئے گئے۔ جسٹس جواد عوامی مزاج کے حامل مگر عمومی سوچ سے یکسر مختلف ہیں۔ انہیں 1979ءسے 1991ءتک سابق چیف جسٹس رابرٹ کارنیلئس کی قربت حاصل رہی۔ سائلین کو جسٹس جواد کی عدالت میں اولیاءاللہ کے قصے، درویشوں کی حکایات ، سینئر ججز کے واقعات سننے کا سنہری موقع ملتا ہے۔ وہ دوران سماعت سلیس اردو اور فارسی کے محاورے استعمال کرتے ہیں جبکہ ظلم کے نظام کے خلاف جسٹس جواد کے تند و تیز ریمارکس اکثر میڈیا کی زینت بنے رہتے ہیں۔ انہوں نے اپنے عملے کو ہدایات دے رکھی ہیں کہ اگر پسے طبقے کا کوئی دل جلا عدالت میں آجائے تو اسے بولنے کا موقع دیا جائے۔ ان کے ناقدین بھی کہتے ہیں کہ جسٹس خواجہ سپریم کورٹ کی تاریخ کے منفرد ترین جج ہیں۔ نئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس جواد ایس خواجہ ملک کی عدالتی تاریخ میں سب سے کم ترین عرصہ چیف جسٹس رہیں گے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ تیئیسویں چیف جسٹس آف پاکستان کے طور پر حلف اٹھائیں گے اور 23روز ہی اپنے عہدے پر فائز رہنے کے بعد ریٹائر ہو جائیں گے۔ ان سے پہلے جسٹس بشیر اے جہانگیری کو یہ اعزاز حاصل تھا کہ وہ چوبیس روز تک چیف جسٹس کے عہدے پر فائز رہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کو یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ وہ پاکستان کی تاریخ کے پہلے جج ہیں جن کو براہ راست وکیل سے سپریم کورٹ کا جج بنایا گیاہے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ کے استاد جسٹس کارنیلیس بھی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رہے تاہم ان کا شمار ان تین چیف جسٹس صاحبان میں ہوتا ہے جنہوں نے طویل ترین عرصے کے لیے چیف جسٹس کا منصب سنبھالا۔ جسٹس جواد ایس خواجہ اپنے استاد کے برعکس کم ترین عرصہ کے لیے چیف جسٹس پاکستان رہیں گے۔