Thursday, April 18, 2024

جسٹس ثاقب نثار کا بطور چیف جسٹس آف پاکستان آج آخری دن

جسٹس ثاقب نثار کا بطور چیف جسٹس آف پاکستان آج آخری دن
January 17, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) جسٹس ثاقب نثار کا بطور چیف جسٹس آف پاکستان آج آخری دن ہے۔چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ پر فل کورٹ ریفرنس دن گیارہ بجے ہو گا۔ سپریم کورٹ کے تمام ججز، صدر سپریم کورٹ بار، بار ممبران اور اٹارنی جنرل شریک ہونگے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار مدت ملازمت کے آخری دن گلگت بلتستان بنیادی حقوق کیس کا اہم فیصلہ بھی سُنائیں گے ۔ چیف جسٹس ہاسپیٹل ویسٹ کیس، کمسن لڑکی ایمل ہلاکت کیس، شمیم کیانی نامی خاتون کی تنخواہ نہ ملنے سے متعلق کیس سمیت شیخ زاید ہسپتال کے انتظامی کنٹرول کیس کی سماعت بھی کریں گے ۔ چیف جسٹس نے حمزہ شہباز اور عائشہ احمد کیس کو ڈی لسٹ کر دیا ۔ واضح رہے نئے چیف جسٹس آف پاکستان آصف سیعد کھوسہ 18 جنوری کو ایوان صدر میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ دو سال 18 دن میں کرپشن سے لے کر عوامی فلاح وبہبود تکچیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے تاریخی مقدمات سنے اور ان پر فیصلے دیئے۔ جعلی بنک اکاؤنٹس کیس، دہری شہریت، زیر زمین پانی کا استعمال، اسکول فیسوں میں کمی اور نقیب اللہ قتل جیسے کیسز کو خوب عوامی پذیرائی ملی۔ جسٹس میاں ثاقب نثار نے اپنی مدت ملازمت کے دوران کئی اہم مقدمات اور ازخود نوٹسز نمٹائے۔ پانامہ لیکس کیس سننے والے بینچ سے خود کو الگ کرکے شاندار مثال قائم کی۔ 31 دسمبر 2016 کو عدالت عظمی کے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیاسی مقدمے پانامہ لیکس پربینچ تشکیل دیا۔ اپنی مدت کے دوران 29 ازخود نوٹسز لیے۔ پہلا نوٹس شاہ زیب قتل کیس کے ملزم شاہ رخ جتوئی کی رہائی پر تھا۔ جسٹس ثاقب نثار نے بیرون ملک پاکستانیوں کے بنک اکائونٹس ، جائیدادوں ، ججز اور سرکاری افسران کی دوہری شہریت ، سرکاری گاڑیوں کا ذاتی استعمال ، وکلا کی جعلی ڈگریوں ، بڑھتی ہوئی آبادی ، پینے کے پانی کی قلت ، زیر زمین پانی کے کمرشل استعمال ، لاہور میں بل بورڈز ہٹانے ، اسپتالوں میں سہولتوں کے فقدان اور سرکاری اسپتالوں میں کمی ، قصور میں ننھی زنیب کے قتل ، آرمی پبلک اسکول انکوائری کمیشن پر ازخود نوٹس لئے۔ نوازشریف کی تاحیات نااہلی ، مسلم لیگ ن کی صدارت سے ہٹانے کا کیس ، عمران خان اور شیخ رشید اہلیت، جہانگیر ترین، سینیٹر ہارون اختر اور سینیٹر سعدیہ عباسی  کی نااہلی سمیت جعلی بینک اکائونٹس سے متعلق مقدمہ ان کیسز میں اہم ریمارکس اور فیصلے جسٹس ثاقب نثار کی وجہ شہرت بنے۔ نقیب اللہ محسود قتل کیس اور اس میں سابق ایس پی راو انوار کی طلبی سے متعلق مقدمے کو خوب عوامی پذیرائی ملی۔ ڈی پی او پاک پتن کیس میں موجودہ حکمران کی طلبی کا سہرا بھی جسٹس ثاقب نثار کو جاتا ہے۔ کراچی میں اسپتالوں کی حالت زار اور تھر میں غذائی قلت سے متعلق مقدمے میں جسٹس ثاقب نثار نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بھی طلب کیا۔ جسٹس ثاقب نثار اعلیٰ عدلیہ کے ان ججوں میں شامل ہیں جنہوں نے 2007 میں سابق صدر پرویز مشرف کی ایمرجنسی کے بعد عبوری آئینی حکم نامے کے تحت حلف اٹھانے سے انکار کیا تھا۔