Saturday, April 20, 2024

جزیرے پانی میں غرق ہونے لگے‘ سطح سمندر بڑھنے سے سائنسدان پریشان

جزیرے پانی میں غرق ہونے لگے‘ سطح سمندر بڑھنے سے سائنسدان پریشان
May 8, 2016

لاہور (92نیوز) سمندر کے پھیلاو¿ سے سب سے زیادہ خطرہ کراچی جیسے ساحلی علاقوں کو ہے جہاں قدرتی جزیرے سمندر کی خوراک بنتے جارہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کے سمندروں میں پانی کی سطح ہر گزرتے دن کے ساتھ بلند ہورہی ہے۔ بظاہر پرسکون اور خاموش دکھائی دیتے سمندر رفتہ رفتہ اپنی بانہیں پھیلا رہے ہیں اور زمین کو نگلتے جا رہے ہیں۔

سمندر کی سطح میں تین اعشاریہ پانچ ملی میٹر سالانہ کی شرح سے ہونے والا یہ اضافہ یونہی جاری رہا تو انسان کہاں جائیں گے۔ یہ وہ سوالات ہیں جس نے دنیا بھر کے ماحولیاتی ماہرین اور سائنس دانوں کو تشویش میں مبتلا کر رکھا ہے اور وہ دنیا کی بقا کو درپیش اس مسئلے کے حل کی تلاش میں ہیں۔

سمندر میں پانی کی سطح کیوں بلند ہو رہی ہے؟

اس کا جواب بہت سادہ ہے اور اس کا ذمہ دار بھی خود انسان ہی ہے جس کی ماحول دشمن سرگرمیاں زمین کا درجہ حرارت اتنا بڑھا رہی ہیں کہ خشک سالی بڑھتی جا رہی ہے۔ گلیشئیر پگھل رہے ہیں اور سمندر کا پانی گرم ہو کر پھیل رہا ہے۔ سمندر کے پھیلاو¿ سے سب سے زیادہ خطرہ دنیا کے ساحلی علاقوں کو ہے جہاں قدرتی جزیرے سمندر کی خوراک بنتے جا رہے ہیں۔

سائنس دانوں کے مطابق پانی کی سطح یونہی بلند ہوتی رہی تو مالدیپ‘ سیشلز اور سولومون سمیت سیاحوں کی جنت کہلانے والے دنیا کے کئی خوبصورت جزیرے سمندر برد ہوجائیں گے اور وہاں پانی کے سوا کچھ نہیں بچے گا۔

پاکستان کا صوبہ سندھ جبکہ بھارت‘ چین‘ اٹلی‘ بر طانیہ‘ انڈونیشیا اور ویت نام کے شہروں سمیت امریکا کے مشرقی ساحلی علاقوں پر آباد کئی شہروں کی بقا بھی خطرے میں ہے جہاں گلوبل وارمنگ اور سمندروں کے پھیلاو¿ کے نتیجے میں آنے والے طوفان اور سیلابی ریلے انسانوں کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا رہے ہیں۔