جزام کے عالمی دن کی مناسبت سے دی یونیورسٹی آف فیصل آباد میں آگاہی سیمنار کا انعقاد
فیصل اباد (92 نیوز) جزام کے عالمی دن کی مناسبت سے دی یونیورسٹی آف فیصل آباد میں آگاہی سیمنار منعقد کیا گیا جہاں جرمنی سے آئے طبی ماہرین نے مرض کے علاج کے لیے پاکستان میں ہونے والے اقدامات کو تسلی بخش قرار دیا۔
جزام کے مریضوں کو تنہا مت چھوڑیں کیونکہ یہ مرض لا علاج نہیں۔ یہ پیغام عام کرنے کے لیے دی یونیورسٹی آف فیصل آباد کی سوسائٹی فار اسکن کئیر نے آگہی تقریب سجائی۔
اس موقع پرمعروف جرمن ڈاکٹر کرس شیموٹزر نے طالبات کو لیکچر دیا اور مرض پر قابو پانے کے لیے پاکستان میں ہونے والے اقدامات پر روشنی ڈالی۔
ڈاکٹر کرس کے مطابق ہر سال ہزاروں پاکستانی اس جلدی بیماری کا شکار ہو جاتے ہیں لیکن علاج معالجے کی بہترین سہولیات سے مرض پر قابو پایا جا رہا ہے۔
طالبات کے مطابق وہ وقت گیا جب جزام کو ناقابل علاج، موذی اور اچھوت مرض سمجھ کر مریضوں کو تنہا چھوڑ دیا جاتا تھا۔
سیمنار میں جزام جیسے مرض میں مبتلا مریضوں کی بے لوث خدمت کرنے والی عظیم شخصیت ڈاکٹر رتھ فاو کی خدمات کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا ۔ مہمان خصوصی ڈاکٹر کرس نے مدینہ ٹیچنگ اسپتال میں جزام کی تشخیص کے حوالے سے ڈاکٹرز کو تربیت بھی دی۔
جزام اور کوڑھ قابل علاج مرض ہے۔ ان کے مریضوں سے نفرت مت کیجئے ، محبت اور توجہ دیجئیے ۔