Thursday, March 28, 2024

جتنی دیر اقتدار میں رہوں گا اپوزیشن کیلئے خطرہ رہے گا: وزیراعظم

جتنی دیر اقتدار میں رہوں گا اپوزیشن کیلئے خطرہ رہے گا: وزیراعظم
November 21, 2018
کوالالمپور(92 نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہےکہ اپوزیشن کی خواہش ہے جتنی جلدی ہو حکومت گرجائے اور جو زیادہ  شور مچارہے ہیں انہیں پتا ہے کہ انہوں نے جیلوں میں جانا ہے۔ کوالالمپور میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری اپوزیشن جلدی میں ہے کہ حکومت گر جائے، پہلے دن ہی اسمبلی میں شور مچادیا، کم از کم دنیا نوے دن ہی دے دیتی ہے لیکن یہ پہلے دن سے کہہ رہے ہیں، یہ ان کی خواہش ہے۔ انہوں نےکہا کہ میں چوروں کی بات کرتا ہوں تو اپوزیشن کھڑی ہو جاتی ہے، شور مچانے والوں کو پتہ ہے انہیں جیل جانا ہے، سارے جمہوریت بچانے کیلئے جمع ہو رہے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا جتنی دیر میں رہوں گا ان کے لیے خطرے کی گھنٹی بج رہی ہے اور خطرہ بڑھ رہا ہے، جو سب سے زیادہ شور مچارہے ہیں انہیں پتا ہے انہوں نے تھوڑی دیر بعد جیلوں میں جانا ہے، اب سارے جمہوریت بچانے کے لیے جمع ہورہے ہیں۔ اںہوں نے مزید بتا یا کہ ہم منی لانڈرنگ کرنےوالوں کے لیے بہت مشکل پیدا کردیں گے، کیونکہ ہم کوئی این آر او نہیں دیں گے اور نہ ہی چارٹر آف ڈیموکریسی پر مک مکا کریں گے ایک ایک کو پکڑ کر جیلوں میں ڈالنا ہے۔ پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نےکہا کہ وہ آئندہ اتوار کو غربت میں کمی کے پروگرام کا اعلان کریں گے۔ انہوں کہا کہ بے گھر افراد کو گھر بنا کر دیں گے،غلطیاں ٹھیک نہ کرنے والی اقوام برباد ہو جاتی ہیں اصلاح والے انسانوں کی بدولت ادارے کھڑے ہو جاتے ہیں، پاکستان کیلئے موجودہ حالات سے نکلنا بہت ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہاں کئی لوگ ایسے ہیں جن کے اہلخانہ پاکستان میں ہیں اور وہ یہاں آکر محنت کررہے ہیں، آپ سب کو خاص پاکستانی سمجھتا ہوں کیونکہ جو پیسہ آپ پاکستان بھیجتے ہیں اس پر ملک چلتا ہے۔ عمران خان نے کہا کہ ہمارے ہاں انسان سڑکوں پر سوتے ہیں اس لیے ہماری حکومت نے فیصلہ کیا کہ ہمیں ان کی ذمہ داری لینی ہے، جہاں لوگ سڑکوں پر سوتے ہیں ان کے لیے شیلٹر ہوم بنائیں گے۔ ہم یہاں نہیں رکیں گے، آئندہ ہفتے غربت کم کرنے کا پروگرام لارہے ہیں، چین سے سیکھ کر لوگوں کو غربت سے نکالنے کا پیکج لارہے ہیں۔ انہوں نےکہا کہ ہم آپ کو وہ مواقع ملک میں نہیں دے سکتے اور نہ دے سکے، اس کی وجہ وسائل کی کمی نہیں بلکہ ہم اچھی گورننس نہیں دے سکے جس سے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا۔ وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ہم بہت پیچھے رہ گئے اور دنیا آگے چلی گئی، 60 کی دہائی میں ملائیشیا کے شہزادے ایچی سن کالج میں پڑھتے تھے، اس وقت کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ خطے میں کوئی ملک پاکستان کا مقابلہ کرسکے، ہمارے ملک کی مثال دی جاتی تھی ہم سب سے تیزی سے ترقی کررہے تھے۔ انہوں نےکہاکہ ملائیشیا اور پاکستان کے وسائل کا کوئی مقابلہ نہیں، اللہ نے پاکستان کو وہ چیز دی ہے جو آپ کو نہیں پتا، وزیراعظم بننے تک مجھے خود ان وسائل کا علم نہیں تھا، کسی ملک میں اتنا پوٹینشل نہیں جتنا پاکستان میں ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ آج عید میلاد النبیﷺ کا مبارک دن ہے، اس دن ہمیں سوچنا چاہیے کہ ہمارے نبیؐ نے ایسا کیا کیا کہ مدینہ کی ریاست سے اٹھ کر وہ عرب جن کی اس وقت کوئی حیثیت نہیں تھی اس نے اٹھ کر دنیا کی امامت شروع کردی، انہوں نے لوگوں میں احساس ڈالا کیونکہ وہ قوم عظیم ہوتی ہے جس میں احساس اور رحم ہو، نبی کریم نے مدینہ کی ریاست میں انسانیت کو سامنے رکھا۔